سورۃ البینۃ تعارف جمہور کے قول کے مطابق یہ مدنی سورت ہے۔[1] قران مجید کی ترتیب میں اس کو سورۃ علق اور قدر کے بعد رکھنا بہت معنی خیز ہے سورئہ علق میں پہلی وحی درج کی گئی ہے سورئہ قدر میں بتایا گیا ہے کہ وہ کیا نازل ہوئی اور اس سورئہ میں بتایا گیا ہے کہ اس کتاب پاک کے ساتھ رسول بھیجنا کیوں ضروری تھا۔[2] فضیلت سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : سیّدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہیں ﴿لَمْ یَکُنْ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا﴾ کی سورت پڑھ کر سناؤں ۔ ابی پوچھنے لگے کہ کیا اللہ تعالیٰ نے میرا نام لے کر فرمایا ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں ! کیا اللہ تعالیٰ کے سامنے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے میرا ذکر آیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں ۔ یہ سن کر ابی کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ قتادہ کہتے ہیں : پھر آپ نے انہیں یہ سورت سنائی۔[3] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |