شکر اور اس کا فائدہ شکر یا احسان شناسی میں اللہ تعالیٰ نے یہ تاثیر رکھ دی ہے کہ بھلائی کو بحال رکھتی ہے بلکہ مزید بھلائیوں کو بھی اپنی طرف جذب کرتی ہے اور ناشکری اور احسان فراموشی کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ایسے احسان ناشناس سے پہلی نعمت بھی چھن جاتی ہے اور حالات مزید بدتر پیدا ہو جاتے ہیں اور یہ حالات اس دنیا سے گزر کر آخرت تک بھی چلتے ہیں اس مضمون کی تفصیل کے لیے ہم یہاں دو احادیث ذکر کرتے ہیں : سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل میں تین آدمی تھے۔ ایک کوڑھی، ایک گنجا اور ایک اندھا۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں آزمانا چاہا اور ان کی طرف ایک فرشتہ بھیجا۔ فرشتہ پہلے کوڑھی کے پاس آیا اور کہنے لگا: تم کیا چاہتے ہو: ’’اچھا رنگ اور اچھی جلد کیونکہ لوگ مجھ سے نفرت و کراہت کرتے ہیں ۔‘‘ فرشتے نے اس کے جسم پر ہاتھ پھیرا تو اس کا رنگ اور جلد درست ہو گئی۔ پھر فرشتے نے پوچھا: تمہیں کون سا مال پسند ہے؟ وہ کہنے لگا: اونٹ۔ فرشتے نے اسے ایک دس ماہ کی اونٹنی مہیا کر دی اور کہا: اللہ اس میں برکت دے گا۔ پھر وہ گنجے کے پاس آیا اور کہا: تم کیا چاہتے ہو؟ اس نے کہا: یہ کہ میرا گنج جاتا رہے اور اچھے بال اگ آئیں ۔ فرشتے نے اس کے سر پر ہاتھ پھیرا اور وہ تندرست ہو گیا اور اچھے بال اگ آئے پھر اس سے پوچھا تمہیں کون سا مال پسند ہے۔ گنجے نے کہا گائیں ۔ چنانچہ فرشتے نے اسے ایک حاملہ گائے مہیا کر دی اور کہا اللہ اس میں برکت دے گا۔ پھر فرشتہ اندھے کے پاس آیا اور اس سے پوچھا تم کیا چاہتے ہو؟ اس نے کہا یہی کہ میری بینائی مجھے مل جائے۔ فرشتہ نے اس کی آنکھوں پر ہاتھ پھیرا تو وہ بینا ہو گیا۔ پھر اس سے پوچھا تھہیں کون سا مال پسند ہے؟ اس نے کہا: بکریاں ؟ چنانچہ فرشتے نے ایک حاملہ بکری مہیا کر دی اور کہا اللہ اس میں برکت دے گا کچھ مدت گزرنے پر کوڑھی کے پاس اونٹوں کا گنجے کے پاس گائیوں کا اور اندھے کے پاس بکریوں کا بہت بڑا ریوڑ بن چکا تھا۔ اب فرشتہ پھر ان کے پاس (انسانی صورت میں ) آیا۔ پہلے کوڑھی کے پاس گیا اور کہا میں محتاج آدمی ہوں میرا سب سامان جاتا رہا۔ اب اللہ کی اور اس کے بعد تیری مدد کے بغیر میں کہیں پہنچ بھی نہیں سکتا میں تم سے اللہ کے نام پر سوال کرتا ہوں جس نے تیرا رنگ اور جلد اچھی کر دی اور تجھے بہت سا مال دیا کہ ایک اونٹ مجھے دے دو تاکہ میں اپنے ٹھکانے تک پہنچ سکوں ۔ وہ کہنے لگا: میں نے تو بہت سے لوگوں کا قرص دینا ہے۔ فرشتے نے کہا: میں تجھے پہچانتا ہوں تو کوڑھی تھا لوگ تجھ سے کراہت کرتے تھے اور تو محتاج تھا اور اللہ نے تم پر مہربانی کی اور یہ سب کچھ عطا کیا کوڑھی کہنے لگا واہ مجھے تو یہ سب باپ دادے کی وراثت سے ملا ہے۔ فرشتے نے کہا: اگر تم نے جھوٹ بولا ہے تو اللہ تجھے پہلی حالت میں لوٹا دے پھر وہ گنجے کے پاس آیا اس سے بھی بالکل ویسے ہی سوال و جواب ہوئے جیسے کوڑھی سے ہوئے تھے |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |