اسی مضمون کی حدیث کے متعلق ابن عامر کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی میں نے آپ کا ہاتھ تھام لیا اور عرض کیا :اے اللہ کے رسول! بہترین اعمال مجھے بتائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عقبہ بن عامر! جو تم سے ہمدردی نہیں کرتا تم اس سے ہمدردی کیا کرو۔ جو تم کو محروم رکھتا ہے تم اسے عطا سے محروم نہ رکھو۔ جو تمہاری ذات سے متعلق زیادتی کرے تم اس سے درگزر کرو اور بخش دو۔[1] صحیح بخاری میں ہے کہ عیینہ اپنے بھتیجے حر بن قیس کے ہاں آ کر ٹھہرے۔ حر بن قیس حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے درباری آدمی تھے وہ قرآن کریم کے ماہر تھے اور قاری علماء حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی مجلس مشاورت کے رکن تھے۔ یہ علماء جوان بھی ہوتے تھے اور بوڑھے بھی۔ عیینہ نے اپنے بھتیجے سے کہا: اے بھتیجے! تجھے امیر المومنین کے پاس رسوخ حاصل ہے امیر سے اجازت لے لو کہ میں ان سے مل لوں ۔ تو حر نے عیینہ کے لیے اجازت حاصل کر لی اور سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے حاضری کی اجازت دے دی۔ جب عیینہ امیر المومنین رضی اللہ عنہ سے ملے تو کہنے لگے: ابن خطاب! آپ نے ہمیں کافی پیسہ نہیں دیا نہ ہمارے ساتھ عدل سے کام لیا۔ عدل کا نام سن کر سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ غضب ناک ہو گئے اور قریب تھا کہ عیینہ کو مار بیٹھتے، تو حر کہنے لگے: اے امیر المومنین! اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی سے فرمایا ہے: معاف کر دیا کرو اور نیک مشورہ دیا کرو اور جاہلوں سے اعراض کیا کرو اور یہ جاہلوں میں سے ہے۔ اللہ تعالیٰ کی قسم جب سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے یہ آیت تلاوت کی گئی تو وہیں رک گئے کوئی عقوبت نہیں کی۔ وہ کتاب اللہ کے بڑے واقف کار تھے۔[2] داعیٔ حق کے اوصاف ۱۔ داعیٔ حق کے لیے جو صفات سب سے زیادہ ضروری ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ اسے نرم خو، متحمل اور عالی ظرف ہونا چاہیے اس کو اپنے ساتھیوں کے لیے شفیق، عامۃ الناس کے لیے رحیم اور اپنے مخالفوں کے لے حلیم ہونا چاہیے۔ اس کو اپنے رفقاء کی کمزوریوں کو بھی برداشت کرنا چاہیے اور اپنے مخالفین کی سختیوں کو بھی۔ اسے شدید سے شدید اشتعال انگیز مواقع پر بھی اپنے مزاج کو ٹھنڈا رکھنا چاہیے۔ نہایت ناگوار باتوں کو بھی عالی ظرفی کے ساتھ ٹال دینا چاہیے، مخالفوں کی طرف سے کیسی ہی سخت کلامی، بہتان تراشی، ایذا رسانی اور شریرانہ مزاحمت کا اظہار ہو، اس کو درگزر سے ہی کام لینا چاہیے۔ سخت گیری درشت خوئی، تلخ گفتاری اور منتقمانہ اشتعال طبع اس کام کے لیے زہر کا حکم رکھتا |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |