اپنے بچوں کے سامنے مختصر لباس پہننا سوال : میرے چار بچے ہیں میں ان کے سامنے مختصر لباس پہن لیتی ہوں اس کا کیا حکم ہے؟ جواب : عورت کے لیے اپنے بچوں اور محرموں کے سامنے مختصر لباس پہننا جائز نہیں یہ ان کے سامنے وہی اعضاء کھول سکتی جن کا رواج ہے جن کا فتنے سے تعلق نہیں ہے مختصر لباس فقط شوہر کے پاس ہی پہنا جا سکتا ہے۔[1] عورتوں کا تنگ او ر کھلی پینٹ پہننے کا حکم سوال : مغرب میں اس وباء کے عام ہونے کے بعد اب یہ یہاں عورتوں میں بھی عام ہو رہی ہے وہ ہے تنگ پینٹ پہننا جبکہ کچھ قابل قبول یا کھلی بھی ہوتی ہیں ان کو پہننے کا کیا حکم ہے؟ جواب : عورتوں کو ایسا لباس پہننا درست نہیں جس میں مردوں کی مشابہت ہو یا کافرہ عورتوں کی اور ایسے ہی اس کے لیے ایسا تنگ لباس پہننا بھی درست نہیں جو جسم کی قطع برید کو واضح کر رہا ہو اور اسے فتنہ بنانے کا سبب بن رہا ہو، جبکہ پینٹ میں یہ سب خرابیاں پائی جاتی ہیں ۔[2] نوجوان مرد کا اپنی ممانی کے پاس بیٹھنا سوال : بعض معمر خواتین سمجھتی ہیں کہ نوجوان اپنی ممانی کے پاس بیٹھ سکتا ہے کیونکہ وہ اس کی خالہ جیسی ہے، آپ اس کے متعلق انہیں کچھ بتانا چاہیں گے؟ جواب : اس میں کوئی شک نہیں کہ ممانی اپنے بھانجے کے لیے اجنبی ہے وہ خاوند سے علیحدگی کے بعد اس کے لیے حلال ہے اس لیے وہ اس کے سامنے بے پردہ نہیں ہو سکتی اس کے ساتھ خلوت میں نہیں جا سکتی وہ بھی اس کا چہرہ اور دیگر محاسن نہیں دیکھ سکتا، سورئہ نور کی آیت ۳۱ میں بیان کردہ رشتوں میں خاوند کے بھانجے کا تذکرہ نہیں ہوا۔ اسی طرح اس کا ذکر اس آیت میں بھی محرم رشتوں کے ساتھ نہیں ہوا۔ ﴿حُرِّمَتْ عَلَیْکُم اُمَّہَاتُکُم…﴾ (النساء: ۲۳) تم پر تمہاری مائیں حرام کر دی گئیں ۔‘‘ اس کے محرم ہونے کا اعتقاد رکھنا بے اصل ہے پس اس سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔[3] سوال : ﴿اِلَّا مَا ظَہَرَ مِنْہَا﴾ یہ استدلال کرنا کہ عورت اپنا چہرہ اور ہاتھ کھلے رکھ سکتی ہے کیا یہ |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |