Maktaba Wahhabi

826 - 849
جواب : بظاہر واللہ اعلم یہ جائز معلوم ہوتا ہے بشرطیکہ یہ پہلے سے طے شدہ نہ ہو۔[1] عورت کا مردوں کو اپنی آواز سنانا سوال : کیا عورت مردوں کو اپنی آواز سنا سکتی ہے؟ جواب : زینت کے اظہار کے علاوہ اسے غیر مردوں کے ساتھ نرم اور لوچدار لہجے میں بات کرنا منع ہے جس سے ان کے دل میں طمع پیدا ہو۔[2] حتیٰ کہ اسے نماز میں سبحان اللہ کہنے کی بجائے ہاتھ پر ہاتھ مار کر امام کو اس کی خطا پر متنبہ کرنے کا حکم ہے۔[3] البتہ جب کسی قسم کا غلط خیال پیدا ہونے کا خطرہ نہ ہو تو عورت پردے میں رہ کر مردوں کو نصیحت کر سکتی ہے انہیں علم پڑھا سکتی ہے جیسا کہ امہات المومنین اور قرون خیر کی عورتیں مردوں کو احادیث بیان کیا کرتی تھیں ۔[4] بوڑھی عورتوں کا پردہ کرنا سوال : بوڑھی عورتوں کے لیے پردے کا کیا حکم ہے؟ جواب : بڑی بوڑھی عورتیں اگر حجاب اتار دیں تو انہیں جائز ہے البتہ اگر وہ پھر بھی اس پر پابند رہیں تو یہ ان کے لیے بہتر ہے۔[5] چہرے کے پردے کا حکم سوال : چہرے کے پردے کا کیا حکم ہے؟ جواب : چہرے کا پردہ ضروری ہے۔[6] مانعین پردہ کے دلائل سوال : مانعین پردہ کے دلائل کا کیا جواب ہے؟ جواب : مانعین کے ہاں جو بڑی ادلہ ہیں وہ چار ہیں : ایک کا ذکر تو آپ سوال نمبر ۱۱۲۷ میں دیکھ سکتے ہیں جبکہ بقیہ تین حسب ذیل ہیں : ۱۔ وہ حدیث جس میں آپ کے عید کے خطبے کا ذکر ہے، آپ عورتوں کو صدقہ کا حکم دیتے ہیں تو عورتوں
Flag Counter