Maktaba Wahhabi

786 - 849
۱۔ اپنے آپ کو کبھی بڑا عالم کہنا یا سمجھنا غلط ہے۔ ۲۔ جیسے ہی کسی کے پاس زیادہ علم کی خبر ملے اس سے حاصل کرنے کی تگ و دو کرنی چاہیے۔ ۳۔ موسیٰ علیہ السلام غیب داں نہ تھے تبھی تو نشانی لے کر چلتے ہیں اور خضر کے امور سے ناواقفیت کا اظہار کرتے ہیں ۔ ۴۔ استاذ علم سکھانے کے لیے کچھ پیشگی شرائط مقرر کر سکتا ہے۔ ۵۔ شاگرد کی بھول پر استاذ اسے تنبیہ کر سکتا ہے۔ ۶۔ بھول زیادہ ہونے پر اس سے پڑھائی کا سلسلہ منقطع بھی کر سکتا ہے۔ (الکہف: ۷۸) ۷۔ ایمان اولاد سے زیادہ قیمتی ہے۔ (الکہف: ۸۰) ۸۔ نیک آدمی اوروں کا خیر خواہ ہوتا ہے۔ (الکہف: ۸۰ تا ۸۲) انبیاء کی میراث اور وارث لوگ سوال : نبی کی میراث کیا ہوتی ہے؟ جواب : علم دین، ﴿یَّرِثُنِیْ وَ یَرِثُ مِنْ اٰلِ یَعْقُوْبَ﴾ (مریم: ۶) سے یہی مراد ہے۔[1] سوال : انبیاء کے وارث کون لوگ ہیں ؟ جواب : اہل علم چاہے وہ مرد ہو یا عورت۔ امام بخاری رحمہ اللہ باب قائم کرتے ہیں : ((وَ أَنَّ الْعُلَمَائَ ہُم وَرَثَۃُ الْاَنْبِیَاء۔))[2] پیدائش سے قبل نام تجویز کرنا سوال : کیا پیدائش سے قبل نام تجویز کرنا درست ہے؟ جواب : جی ہاں ! اللہ فرماتے ہیں : ﴿اِنَّا نُبَشِّرُکَ بِغُلٰمِ نِ اسْمُہٗ یَحْیٰی﴾ (مریم: ۷) ’’بلا شبہ ہم آپ کو لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں اس کا نام یحییٰ ہوگا اس سے پہلے اس نام کا ہم نے کوئی آدمی پیدا نہیں کیا۔‘‘ حالت نفاس کی غذا سوال : حالت نفاس میں کونسی غذا بہتر ہے؟ جواب : جب حضرت مریم رضی اللہ عنہا کو ولادت کے معاملے سے دو چار ہونا پڑتا ہے، تو اس وقت اللہ
Flag Counter