سورۃ الغاشیۃ تعارف یہ سورۃ مکہ کے اس ابتدائی دور میں نازل ہوئی جب لوگ آپ کی بات سن کر نظر انداز کیے جا رہے تھے۔ اس میں سب سے پہلے غفلت میں پڑے لوگوں کو چونکانے کے لیے اچانک ان کے سامنے یہ سوال پیش کیا گیا کہ ان کے پاس سارے عالم پر چھا جانے والی آفت کی خبر نہیں آئی… اس طرح لوگوں کو چونکانے کے بعد مضمون تبدیل ہوتا ہے اور سوال ہوتا ہے کہ تعلیمات قرآن پر یہ ناک بھوں چڑھا رہے ہیں اپنے سامنے آنے والی اشیاء پر یہ غور نہیں کرتے کہ یہ کس طرح بن گئیں ۔ انہیں سمجھانے کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کیا جاتا ہے کہ آپ کا کام نصیحت ہے۔ آپ ان پر کوئی دروغ نہیں ہیں کہ انہیں منوا کر ہی چھوڑیں ۔[1] سورۃ الفجر تعارف اس کے مضامین بتاتے ہیں کہ مکہ میں مسلمانوں ظلم شروع ہو جانے کے موقع پر اتری۔ اس کا موضوع آخرت کی جزا وسزا کا اثبات ہے جس کا اہل مکہ انکار کر رہے تھے۔[2] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |