Maktaba Wahhabi

371 - 849
اہل عرب کے سامنے پیش کیا گیا تھا اس میں واضح طور پر بتا دیا گیا کہ یہ خاکہ ہے جس پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ملک کی اور پھر پوری انسانیت کی زندگی کو تعمیر کرنا چاہتے ہیں ۔ ان سب باتوں کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدایت کی گئی کہ مشکلات کے اس طوفان میں مضبوطی کے ساتھ اپنے موقف پر جمے رہیں اور تبلیغ و اصلاح کے کام میں اپنے جذبات پر قابو رکھیں اس سلسلے میں اصلاح نفس اور تزکیہ نفس کے لیے ان کو نماز کا نسخہ بتایا گیا ہے کہ یہ وہ چیز ہے جو تم کو ان صفات عالیہ سے متصف کرے گی جن سے راہ حق کے مجاہدوں کو آراستہ ہونا چاہیے۔ روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب پنج وقتہ نماز پابندی اوقات کے ساتھ مسلمانوں پر فرض کی گئی۔[1] فضیلت حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سورۂ بنی اسرائیل، سورۂ کہف اور سورۂ مریم سب سے پہلے سب سے بہتر اور بڑی فضیلت والی ہیں ۔[2] مسند احمد میں ام المومنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نفلی روزے کبھی تو اس طرح پے درپے لگاتار رکھتے چلے جاتے کہ ہم اپنے دل میں کہتے شاید حضور یہ پورا مہینا روزوں میں ہی گزار دیں گے اور کبھی کبھی بالکل نہ رکھتے یہاں تک کہ ہم سمجھ لیتے کہ شاید آپ اس مہینے میں روزے رکھیں گے ہی نہیں اور آپ کی عادت مبارکہ تھی کہ ہر رات بنی اسرائیل اور سورۂ زمر پڑھا کرتے تھے۔[3]
Flag Counter