جواب : اللہ عزوجل نے جہنمیوں کی ایک نشانی بتائی ہے: ﴿وَیَمْنَعُوْنَ الْمَاعُوْنَ﴾ (الماعون:۷) ’’اور وہ معمولی برتنے کی چیزیں نہیں دیتے۔‘‘ ماعون کہتے ہیں ہر اس معمولی برتنے کی چیز کو مثلاً ہنڈیا، ڈول، پیالہ، کلہاڑی وغیرہ چنانچہ ایسی اشیاء مانگنے پر دے دینی چاہئیں ، ہاں اگر کسی سے کسی کی کوئی چیز خراب ہوگئی ہے تو پھر اسے اس کی ضمانت بھی بھرنی چاہیے، جس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک بیوی نے دوسری کا پیالہ غیرت میں آکر توڑ دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر اس کے گھر سے سالم پیالہ اسے واپس بھجوایا۔[1] سورۃ الاخلاص کے تہائی قرآن کے برابر ہونا سوال : سورۃ اخلاص کے تہائی قرآن کے برابر ہونے کا کیا مطلب ہے؟ جواب : حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فتح الباری میں اس بارے علماء کے دو قول نقل کرتے ہیں ۔ ایک یہ کہ اس کا ثواب تہائی قرآن جتنا ملتا ہے۔ دوسرا یہ قرآن کے مضامین تین اقسام پر ہیں : احکام، وعدہ وعید اور اسماء وصفات۔ اس سورۃ میں رب تعالیٰ کے اسماء و صفات کا ذکر آیا ہے یعنی تہائی مضمون آگیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو اور اس کا علاج سوال : کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو چل گیا تھا؟ جواب : جی ہاں ! آپ پر لبید بن اعصم یہودی نے جادو کیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اس کا ہلکا سا اثر ہوا تھا۔[2] سوال : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا علاج کیونکر کیا؟ جواب : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روز دعا کی تو اللہ نے فرشتوں کے ذریعے آپ کو وہ جگہ دکھا دی جہاں جادو دفن تھا، چنانچہ اسے نکال کر زائل کر دیا، آپ معوذ تین پڑھتے جاتے اور اسے زائل کراتے جاتے تھے۔[3] جادو کا مقام نظر آجائے تو جادو کے علاج میں یہ انتہائی کارگر عنصر ہے، اس کے لیے تہجد کے وقت اٹھ کر اللہ سے خصوصی دعا کی جائے۔ |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |