Maktaba Wahhabi

206 - 849
لینے کا حق دار ہے۔ قائم مقام کا اصول غور فرمائیے کہ اسلام کے پورے قانون وراثت میں آپ کو کہیں یہ قائم مقامی کا اصول نظر آیا۔ دراصل اس اصول کے موجد پرویز صاحب کے استاد محترم حافظ اسلام جیراج پوری ہیں پھر اسی نظریہ کی پرویز صاحب نے آبادیر فرمائی۔ اس سے پہلے آپ کو یہ اصول پوری اسلامی شریعت میں اور اسلامی تاریخ میں کہیں نظر نہ آئے گا۔ وجہ یہ ہے کہ حق وراثت تو مرنے کے ساتھ ہی ختم ہو جاتا ہے، پھر جب حق وراثت ہی ختم ہو چکا تو قائم مقامی کس بات کی؟ پھر اس اصول کو تسلیم کرنے کے مفاسد بے شمار ہیں مثلاً میت کی بیوی اس سے پہلے فوت ہو چکی ہے۔ اب اس نظریہ قائم مقامی کی رو سے بیوی کے اقربین جائز طور پر ترکہ سے حصہ طلب کرنے کا حق رکھتے ہیں ۔ اسی طرح میت اگر عورت ہے جس کا خاوند پہلے ہی فوت ہو چکا ہے تو خاوند کے رشتہ دار قائم مقام ہونے کی حیثیت سے ترکہ سے حصہ طلب کر سکتے ہیں ۔ علاوہ ازیں ورثہ کے حق دار صرف بیٹے ہی نہیں بیٹیاں بھی ہوتی ہیں اور کسی بھی فوت شدہ بیٹی کی اولاد (یعنی بھانجے بھانجیاں ) بھی اس قائم مقامی کے اصول کے تحت ورثہ کا مطالبہ کرنے کا حق رکھتے ہیں اور یہ سلسلہ آگے چلتا ہی جاتا ہے پھر اسے آخر کس قاعدہ کے تحت صرف یتیم پوتے تک ہی محدود رکھا جا سکتا ہے؟ اس اصول کا دوسرا مفسدہ یہ ہے کہ مثلاً زید کے دونوں بیٹے بکر اور عمرو فوت ہو چکے ہیں بکر کی اولاد صرف ایک بیٹا ہے مگر عمرو کے پانچ بیٹے ہیں اور میت کا اقرب ہونے کے لحاظ سے سب ایک درجے پر ہیں اورسارے ہی ایک جیسے قائم مقام ہیں تو کیا ورثہ ان میں برابر تقسیم ہو گا؟ یا بکر کے بیٹے کو ۲/۱ اور عمرو کے بیٹوں کو صرف دسواں دسواں حصہ ملے گا؟ ان میں سے کون سی تقسیم درست ہو گی اور کیوں ؟ قائم مقامی کے اصول کے حق میں ان لوگوں کی دلیل یہ ہے کہ اگر دادا باپ کے فوت ہونے کی صورت میں باپ کا قائم مقام بن کر ترکہ سے حصہ پا سکتا ہے تو پوتا فوت شدہ باپ کا قائم مقام بن کر دادا سے کیوں حصہ نہیں پا سکتا؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ تقسیم بھی قائم مقامی کے اصول کے تحت نہیں ہوتی، بلکہ الاقرب فالاقرب کے اصول کے تحت ہی ہوتی ہے۔ بالائی یا آبائی جانب میں باپ کے بعد صرف دادا ہی اقرب ہو سکتا ہے جبکہ ابنائی جانب میں میت کے اقرب اس کے بیٹے ہوتے ہیں نہ کہ پوتے۔ ہاں اگر صلبی اولاد کوئی بھی زندہ نہ ہو تو پھر پوتے بھی وارث ہو سکتے ہیں ۔ ان حضرات کا اصل ہدف یتیم کی خیر خواہی نہیں بلکہ سنت میں کیڑے نکالنا اور اس کی مخالفت ہے اور وہ
Flag Counter