اس کے علاوہ اور بھی دعائیں ہیں : (( أَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَہُمْ فِيْمَا رَزَقْتَہُمْ،فَاغْفِرْلَہُمْ وَارْحَمْہُمْ)) [1] (( أَفْطَرَ عِنْدَکُمُ الصَّائِمُوْنَ وَأَکَلَ طَعَامَکُمُ الْأَبْرَارُ وَصَلَّتْ عَلَیْکُمْ الْمَلَآئِکَۃُ۔))[2] پینے کی کچھ مزید سنتیں (۱) پانی تین سانس لے کر پیا جائے۔[3] (۲) پانی پی کر دائیں طرف والے کو پینے کے لیے دیا جائے۔[4] (۳) بیٹھ کر پیا جائے۔[5] (۴) پیالہ جہاں سے ٹوٹا ہے وہاں سے منہ لگا کر نہ پیا جائے۔ (۵)پانی میں پھونک نہ ماری جائے۔[6] (۶) پلانے والا آخر میں پیئے۔[7] (۷) پلانے والے کو دعا: (( أَللّٰہُمَّ أَطْعِمْ مَنْ أَطْعَمَنِيْ وَاسْقِ مَنْ سَقَانِيْ)) [8] نیز زیادہ کھانے کے اخلاقی وطبی دونوں نقصان ہوتے ہیں ، جہاں بسیار خوری اکثر خرابی صحت کا باعث بنتی ہے وہاں انسان دوسروں کی بھوک کو محسوس کرنا بھی چھوڑ دیتا ہے۔[9] کیا قبر میں سوال وجواب ہوں گے؟ سوال : کیا قبر میں سوال وجواب ہوں گے؟ جواب : جی ہاں ! اللہ عزوجل فرماتے ہیں : ﴿حَتّٰی اِذَا جَآئَ تْہُمْ رُسُلُنَا یَتَوَفَّوْنَہُمْ قَالُوْٓا اَیْنَ مَا کُنْتُمْ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ قَالُوْا ضَلُّوْا عَنَّا وَ شَہِدُوْا عَلٰٓی اَنْفُسِہِمْ اَنَّہُمْ کَانُوْا کٰفِرِیْنَo﴾ (الاعراف: ۳۷) ’’یہاں تک کہ جب ان کے پاس ہمارے بھیجے ہوئے آئیں گے، جو انھیں قبض کریں گے تو کہیں گے کہاں ہیں وہ جنھیں تم اللہ کے سوا پکارتے تھے؟ کہیں گے وہ ہم سے گم ہوگئے اور وہ اپنے آپ پر شہادت دیں گے کہ واقعی وہ کافر تھے۔‘‘[10] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |