بنا نہ رہ سکے، چنانچہ ایک شاعر کہتا ہے سوداگری نہیں یہ عبادت خدا کی ہے او بے خبر جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے حالانکہ اللہ تعالیٰ انبیاء کی یہ صفت بیان فرما رہے ہیں کہ وہ ہمیں توقع اور خوف سے پکارا کرتے تھے۔ (الانبیاء: ۹۰) گویا اس آیت میں ایسے متصوفین کا مکمل رد موجود ہے کیونکہ انبیاء سے بڑھ کر اللہ کا محب اور کون ہو سکتا ہے؟[1] ماں کے پیٹ میں ہی لکھی جانے والی چیزیں سوال : کون سی چیزیں انسان کے حق میں ماں کے پیٹ میں ہی لکھ دی جاتی ہیں ؟ جواب : سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے عورت کے رحم پر ایک فرشتہ مقرر کر رکھا ہے، جو کہتا ہے پروردگار اب نطفہ پڑا، پروردگار اب یہ خون بن گیا، پروردگار اب یہ لوتھڑا بن گیا پھر جب اللہ اس کی پیدائش کے متعلق فیصلہ کر دیتا ہے تو فرشتہ پوچھتا ہے کہ یہ مرد ہے یا عورت؟ بدبخت ہے یا نیک بخت؟ اس کی روزی کیا ہے؟ اس کی عمر کیا ہے پھر ماں کے پیٹ میں ہی لکھ دیا جاتا ہے۔[2] کیا دین پر چلنے میں مصیبت آئے تو راستہ بدل لینا چاہیے؟ سوال : کیا دین پر چلنے میں مصیبت آئے تو راستہ بدل لینا چاہیے؟ جواب : نہیں بلکہ صبر واطمینان کا اظہار کرنا چاہیے۔ ایسے لوگوں کی مذمت کرتے ہوئے اللہ عزوجل بیان فرماتے ہیں کہ اگر انہیں خیر سے واسطہ پڑے تو اس پر مطمئن ہو جاتے ہیں اور اگر فتنہ (آزمائش) پہنچے تو اپنے چہرے کے بل پلٹ جاتے ہیں ایسے لوگ ﴿خَسِرَ الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃَ﴾ (الحج: ۱۱) ’’دنیا وآخرت میں گھاٹے کا شکار ہوگئے اور یہ کھلا گھاٹا ہے۔‘‘ حرم مکہ میں ممنوع کام سوال : حرم مکہ میں کون کون سے کام ممنوع ہے؟ جواب : قتل وقتال، کسی مجرم کو گرفتار کرنا، پودے ودرخت کاٹنا سوائے اذخر گھاس کے، گری پڑی چیز سوائے اعلان کرنے والے کے اور کوئی نہیں اٹھا سکتا۔ الخ[3] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |