Maktaba Wahhabi

208 - 849
جائے تو اسے گھر سے باہر نہ نکلنے دیا جائے گھر میں ہی قید کر دیا جائے اور جنم قید، یعنی موت سے پہلے اسے نہ چھوڑا جائے، اس فیصلہ کے بعد یہ اور بات ہے کہ اللہ ان کے لیے کوئی اور راستہ پیدا کر دے، پھر جب دوسری صورت کی سزا تجویز ہوئی تو وہ منسوخ ہو گئی اور حکم بھی منسوخ ہوا۔ حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جب وحی اترتی تو آپ پر اس کا بڑا اثر ہوتا اور تکلیف محسوس ہوتی اور چہرے کا رنگ متغیر ہو جاتا، پس اللہ تعالیٰ نے ایک دن اپنے نبی پر وحی نازل فرمائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیفیت وحی سے نکلے تو ارشاد فرمایا: مجھ سے حکم الٰہی لو اللہ تعالیٰ نے سیاہ کار عورتوں کے لیے راستہ نکال دیا ہے اگر شادی شدہ عورت یا شادی شدہ مرد سے اس جرم کا ارتکاب ہو تو ایک سو کوڑے اور پتھروں سے سنگسار کر دینا ہے اور غیر شادی شدہ ہوں تو ایک سو کوڑے اور ایک سال کی جلا وطنی ہے۔[1] امام احمد رحمہ اللہ کا مذہب اس حدیث کے مطابق یہی ہے کہ زانی شادی شدہ کو کوڑے بھی لگائے جائیں گے اور رجم بھی کیا جائے گا۔ جبکہ جمہور کہتے ہیں : کوڑے نہیں لگیں گے صرف رجم کیا جائے گا، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ماعز رضی اللہ عنہ اور غامدیہ عورت کو رجم کیا لیکن کوڑے نہیں مارے۔ اسی طرح دو یہودیوں کو بھی آپ نے رجم کا حکم دیا اور رجم سے پہلے انہیں بھی کوڑے نہیں لگوائے، چنانچہ جمہور کے اس قول کے مطابق معلوم ہوا کہ انہیں کوڑے لگانے کا حکم منسوخ ہے۔ و اللہ اعلم[2] حدود کا تدریجاً نفاذ اہل عرب چونکہ اس وقت تک کسی باقاعدہ حکومت کے ماتحت رہنے اور عدالت و قانون کے نظام کی اطاعت کرنے کے عادی نہ تھے اس لیے یہ بات حکمت کے خلافت ہوتی اگر اسلامی حکومت قائم ہوتے ہی ایک قانون تعزیرات بنا کر دفعتاً ان پر نافذ کر دیا جاتا اللہ تعالیٰ نے ان کو رفتہ رفتہ تعزیری قوانین کا خوگر بنانے کے لیے پہلے زنا کے متعلق یہ سزائیں تجویز فرمائیں پھر بتدریج زنا، قذف اور سرقہ کی حدیں مقرر کیں اور بالآخر اسی بنا پر تعزیرات کا وہ مفصل قانون بنا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین کی حکومت میں نافد تھا۔[3] زنا کے لیے گواہیوں کا نصاب اس کے لیے چار مردوں کی گواہی ہے اور یہ سب عاقل بالغ اور قابل اعتماد ہونے چاہئیں ۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ دو مرد اور چار عورتیں گواہی دے دیں کیونکہ عورت کی گواہی صرف مالی معاملات میں قابل قبول ہے
Flag Counter