Maktaba Wahhabi

421 - 849
﴿ وَالَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً وَلَا تَقْبَلُوا لَهُمْ شَهَادَةً أَبَدًا ۚ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿٤﴾ إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ وَأَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴾ ’’اور وہ لوگ جو پاک دامن عورتوں پر تہمت لگائیں ، پھر چار گواہ نہ لائیں تو انھیں اسی (۸۰) کوڑے مارو اور ان کی کوئی گواہی کبھی قبول نہ کرو اور وہی نافرمان لوگ ہیں ۔مگرجو لوگ اس کے بعد توبہ کریں اور اصلاح کر لیں تو یقینا اللہ بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘ تہمت لگانا بہت بڑا گناہ ہے تفسیر:… رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گناہ کو سات بڑے بڑے گناہوں میں شمار کیا ہے جو انسان کو ہلاک کر دینے والے ہیں ۔[1] جو لوگ کسی عورت پر یا مرد پر زنا کاری کی تہمت لگائیں اور ثبوت نہ دے سکیں تو انہیں اسّی کوڑے لگائے جائیں گے ہاں اگر شہادت پیش کر دیں تو حد سے بچ جائیں گے اور جن پر جرم ثابت ہوا ہے ان پر حد جاری کی جائے گی اگر شہادت پیش نہ کر سکے تو اسّی کوڑے بھی لگیں گے اور آئندہ کے لیے ہمیشہ ان کی شہادت غیرمقبول رہے گی وہ عادل نہیں بلکہ فاسق سمجھے جائیں گے… امام مالک شافعی اور احمد رحمہما اللہ کا مذہب تو یہ ہے کہ توبہ سے شہادت کا مردود ہونا اور فسق ہٹ جائے گا۔ سید التابعین حضرت سعید بن مسیب اور سلف کی ایک جماعت کا یہی مذہب ہے۔[2] جمہور علماء کا مذہب ہے جس نے کافر یا کافرہ پر بہتان لگایا اس پر کوئی حد نہیں … ایسے ہی جمہور کا مذہب ہے غلام کو چالیس کوڑے لگائے جائیں گے۔ نیز جمہور کا اتفاق ہے کہ آزاد جب غلام پر تہمت دھرے تو ان کے متفاوت بتوں کی وجہ سے آزاد کو کوڑے نہیں لگیں گے ہاں قیامت کو سزا ملے کی۔ (کما فی الصحیح) [3] تہمت پر اسّی کوڑے لگانے سے مقصود اس حکم کا منشا یہ ہے کہ معاشرے میں لوگوں کو آشنائیوں اور ناجائز تعلقات کے چرچے قطعی طور پر بند کر دئیے جائیں کیونکہ اس سے بے شمار برائیاں پھیلتی ہیں اور اس میں سب سے بڑی برائی یہ ہے کہ اس طرح
Flag Counter