Maktaba Wahhabi

788 - 849
جواب : سات سال کی عمر میں اگر نہ پڑھے اور عمر دس سال ہو جائے تو مار کر پڑھانی ہے۔[1] سوال : نماز میں خشوع کا کیا حکم ہے؟ جواب : لوگوں نے خشوع بارے اختلاف کیا ہے آیا یہ نماز کے فرائض میں سے ہے یا فضائل میں سے، دو قول ہیں : کہا گیا ہے پہلا صحیح ہے۔ ایک قول ہے کہ دوسرا۔ نیز عبدالواحد بن زید نے دعویٰ کیا ہے کہ علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ بندے کو وہی ملتا ہے جتنا اس نے نماز کو سمجھ کر پڑھا ہوتا ہے اسے نیشاپوری نے اپنی تفسیر میں ذکر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قول کی صحت پر جو دلیل ملتی ہے وہ اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿اَفَلَا یَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ اَمْ عَلٰی قُلُوْبٍ اَقْفَالُہَا﴾ (محمد: ۲۴) ’’کیا یہ قرآن پر غور و فکر نہیں کرتے یا ان کے دل پر تالے پڑے ہوئے ہیں ؟ تدبر معنی جانے بغیر ممکن ہی نہیں ۔‘‘[2] سوال : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک کیا چیز تھی؟ جواب : نماز! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں مجھے خوشبو اور عورتیں زیادہ پسند ہیں اور میری آنکھوں کی ٹھندک نماز میں رکھ دی گئی ہے۔[3] ایک انصاری صحابی رضی اللہ عنہ نے نماز کے وقت اپنی لونڈی سے کہا پانی لاؤ، نماز پڑھ کر راحت حاصل کروں تو سننے والوں کو ان کی یہ بات گراں گزری، آپ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیّدنا بلال رضی اللہ عنہ سے فرماتے تھے: اے بلال! اٹھو اور نماز کے ساتھ ہمیں راحت پہنچاؤ۔[4] شرح صدر کے لیے اور زبان کی ہکلاہٹ دور کرنے کے لیے وظیفہ سوال : شرح صدر اور زبان کی ہکلاہٹ دور کرنے کے لیے کون سا وظیفہ ہے؟ جواب : موسیٰ علیہ السلام کی دعا: ﴿رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْo وَ یَسِّرْلِیْٓ اَمْرِیْo وَاحْلُلْ عُقْدَۃً مِّنْ لِّسَانِیْo یَفْقَہُوْا قَوْلِیْo﴾ (طٰہٰ: ۲۵۔ ۲۸) اللہ کے ذکر کے فوائد سوال : اللہ کے ذکر کا کیا فائدہ ہے؟
Flag Counter