(۳) عمل بالجوارح۔ بداعمالیوں کے باوجود مہلت کا ملنا سوال : بداعمالیوں کے باوجود فرصتوں کا ملنا کیا یہ خیر کی علامت ہوتی ہے؟ جواب : نہیں ! اللہ کی یہ سنت ہے کہ اپنے بندوں کی بداعمالیوں پر انہیں جھنجھوڑتا ہے۔ سعید روحیں تو راہ راست پر آجاتی ہیں جبکہ بدبخت اپنی روش پر گامزن رہتے ہیں ، نتیجتاً ان کے دل سخت ہو جاتے ہیں ، پھر اللہ ان پر فراوانیاں کر دیتا ہے اور پھر اچانک وہ لوگ بدترین پکڑ کی لپیٹ میں آجاتے ہیں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُکِّرُوْا بِہٖ فَتَحْنَا عَلَیْہِمْ اَبْوَابَ کُلِّ شَیْئٍ حَتّٰٓی اِذَا فَرِحُوْا بِمَآ اُوْتُوْٓا اَخَذْنٰہُمْ بَغْتَۃً فَاِذَا ہُمْ مُّبْلِسُوْنَo﴾ (الانعام: ۴۴) ’’پھر جب وہ اس کو بھول گئے جس کی انھیں نصیحت کی گئی تھی تو ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دیے، یہاں تک کہ جب وہ ان چیزوں کے ساتھ خوش ہوگئے جو انھیں دی گئی تھیں ، ہم نے انھیں اچانک پکڑ لیا تو اچانک وہ ناامید تھے۔‘‘ دعوت انبیاء پر لبیک کہنے والے لوگ سوال : دعوت انبیاء پر لبیک کہنے والے عموماً کس طبقے کے لوگ ہوتے ہیں ، یا راہ راست عموماً کون ہوتے ہیں ؟ جواب : غرباء و فقیر لوگ، سورۃ الانعام آیت نمبر ۵۲،۵۳ میں اللہ عزوجل فرماتے ہیں : ’’صبح وشام اپنے رب کو پکارنے والوں کو دھتکارئیے نہیں جو کہ اس کی رضا تلاش کرتے ہیں آپ پر ان کے حساب میں سے کچھ نہیں ہے اور نہ ان پر آپ کے حساب سے کچھ ہے پھر اگر آپ نے انہیں دھتکارا تو آپ ظالموں میں سے ہو جائیں گے۔ اور ایسے ہی ہم ان کے بعض کو بعض سے آزمایا تاکہ وہ کہیں یہ ہیں وہ جن پر اللہ نے ہمارے درمیان سے احسان کیا ہے کیا اللہ شکر گزاروں کو زیادہ جاننے والا نہیں ؟‘‘ سونے، بیدار ہونے کے آداب و احکام سوال : سونے، بیدار ہونے کے آداب ذکر کریں ؟ جواب : (الانعام: ۶۰) میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’وہ ذات جو تمہیں رات کو فوت کرتی ہے۔‘‘ سونے کو اللہ عزوجل وفات سے تعبیر کرتے ہیں چونکہ اس میں روح نفسانی انسان سے جدا ہو جاتی ہے اور روح حیوانی باقی رہ جاتی ہے۔ جس سے گویا آدھی موت واقع ہو جاتی ہے، چنانچہ اسے موت کی بہن قرار دیا گیا ہے |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |