تھیں اور خوش شکل تھیں ، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا بھی فرمایا کرتے تھے کہ یا اللہ جن باتوں کا مجھے اختیار ہے ان میں سب بیویوں سے میں یکساں سلوک کرتا ہوں اور جو باتیں میرے اختیار میں نہیں تو وہ مجھے معاف فرما دے۔ تہذیب مغرب کے پروردہ تفریط کی طرف جانے والے لوگ دراصل تہذیب مغرب سے سخت مرعوب ہیں جن کے ہاں صرف ایک ہی بیوی کی اجازت ہے۔ آج کل اس طبقہ کی نمائندگی غلام احمد پرویز صاحب فرما رہے ہیں ۔ انہوں نے اس آیت میں یتامیٰ کا لفظ دیکھ کر تعدد ازدواج کی اجازت کو ہنگامی حالات اور جنگ سے متعلق کر دیا ہے، چنانچہ طاہرہ کے نام خطوط کے صفحہ (۳۱۵) پر فرماتے ہیں : ’’مطلب صاف ہے کہ اگر کسی ہنگامی حالت مثلاً جنگ کے بعد جب جوان مرد بڑی تعداد میں ضائع ہو چکے ہوں اور ایسی صورت پیدا ہو جائے کہ معاشرہ میں یتیم بچے اور لاوارث جوان عورتیں شوہر کے بغیر رہ جائیں تو اس کا کیا علاج ہے۔ اس ہنگامی صورت حال سے عہد برآ ہونے کے لیے اس کی اجازت دی جاتی ہے کہ ایک بیوی کے قانون میں عارضی طور پر لچک پیدا کر لی جائے۔‘‘ پھر آگے چل کر ﴿فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ مَثْنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ﴾ کے معنی بیان فرماتے ہیں کہ ان میں سے ان عورتوں سے جو تمہیں پسند ہوں نکاح کر لو اس طرح انہیں (اور بیواؤں کی صورت میں ان کے ساتھ ان کے بچوں کو بھی) خاندان کے اندر جذب کر لو۔ یہی ان سے منصفانہ سلوک ہے۔ یہ مسئلہ اگر دو بیویاں کرنے سے حل ہو جائے تو دو دو کر لو اگر تین سے ہو تو تین تین اور چار سے ہو تو چار چار۔ یہ تو رہا اجتماعی فیصلہ۔‘‘[1] اب یہاں پہلا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ ہنگامی حالات اور جنگ کی قید کہاں سے آ گئی؟ کیا ہنگامی حالات یا جنگ کے بغیر کسی معاشرے میں یتیموں کا وجود ناممکن ہے؟ یا قرآن کے کسی لفظ سے ہنگامی حالات یا جنگ کا اشارہ تک ملتا ہے؟ خیر اس بات کو جانے دیجیے ہم یہ تسلیم کر لیتے ہیں کہ پرویز صاحب بجا فرما رہے ہیں تو اس کے مطابق صرف جنگ احد ہی ایسی جنگ قرار دی جا سکتی ہے جو پرویز صاحب کے نظریے کی مصداق بن سکے۔ کیونکہ اس میں ستر مسلمان شہید ہو گئے تھے۔ دوسری کسی جنگ میں مسلمانوں کا اتنا زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس جنگ میں شریک ہونے والے مسلمانوں کی تعداد سات سو تھی۔ منافقین کو بھی مسلمانوں میں شامل سمجھا جائے تو ایک ہزار تھی اور یہ وہ تعداد تھی جو میدان جنگ کے لیے نکل کھڑے ہوئے تھے ورنہ سب مسلمانوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ تھیں اور ان میں سے ستر مسلمانوں کے شہید ہونے سے ستر عورتیں بیوہ ہو گئی تھیں ۔ |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |