سورۃ الطلاق اس سورۃ کا نام ہی الطلاق نہیں بلکہ یہ اس کے مضمون کا عنوان بھی ہے کیونکہ اس میں طلاق ہی کے احکام بیان ہوئے ہیں ۔[1] زمانہ نزول اگرچہ اس کا تعیین مشکل ہے کہ اس کا ٹھیک زمانہ نزول کیا ہے لیکن بہرحال روایات سے اتنا ضرور معلوم ہوتا ہے کہ جب سورۃ بقرہ کے احکام سمجھنے میں لوگ علیہ السلام لطیاں کرنے لگے اور عملاً ان سے غلطیوں کا صدور ہونے لگا تب اللہ تعالیٰ نے ان کی اصلاح کے لیے یہ ہدایات نازل فرمائیں ۔[2] بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ ﴿ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَطَلِّقُوهُنَّ لِعِدَّتِهِنَّ وَأَحْصُوا الْعِدَّةَ ۖ وَاتَّقُوا اللَّـهَ رَبَّكُمْ ۖ لَا تُخْرِجُوهُنَّ مِن بُيُوتِهِنَّ وَلَا يَخْرُجْنَ إِلَّا أَن يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَةٍ ۚ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّـهِ ۚ وَمَن يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّـهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ ۚ لَا تَدْرِي لَعَلَّ اللَّـهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذَٰلِكَ أَمْرًا ﴾ ’’اے نبی! جب تم عورتوں کو طلاق دو تو انھیں ان کی عدت کے وقت طلاق دو اور عدت کو گنو اور اللہ سے ڈرو جو تمھارا رب ہے، نہ تم انھیں ان کے گھروں سے نکالو اور نہ وہ نکلیں مگر یہ کہ کوئی کھلی بے حیائی (عمل میں ) لائیں ۔ اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اور جو اللہ کی حدوں سے آگے بڑھے تو یقینا اس نے اپنے آپ پر ظلم کیا۔ تو نہیں جانتا شاید اللہ اس کے بعد کوئی نئی بات پیدا کر دے۔‘‘ |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |