سوال : اعراف کی وضاحت کریں ۔ جواب : یہ جنت وجہنم کے درمیان ایک دیوار ہے۔ سوال : اعراف کیا ہے اس پر کون لوگ ہوں گے؟ جواب : اعراف جنت وجہنم کے درمیان ایک اوٹ ہے، سورۃ الحدید میں ایک اوٹ کی یہ تفصیل ملتی ہے کہ وہ ایک دیوار ہوگی جس میں ایک دروازہ ہوگا اس کی بیرونی طرف تو عذاب ہوگا اور اندرونی طرف رحمت۔‘‘ (الحدید: ۱۳) یعنی یہ دیوار جنت کے لذائذ اور خوشیوں کو جہنم کی طرف جانے سے اور جہنم کی کلفتوں کو اور آگ کی لپیٹ اور گرمی اور دھوئیں کو جنت کی طرف جانے سے روک دے گی۔ اصحاب اعراف کون لوگ ہیں ؟ اس کے متعلق بہت سے اقوال ہیں جن میں سے راجح تر یہی قول ہے کہ یہ وہ لوگ ہوں جن کی نیکیاں اور برائیاں برابر برابر ہوں گی وہ اس مقام پر مقیم ہوں گے ان کے ایک طرف اہل جنت ہوں گے جنہیں وہ ان کے نورانی چہروں کی بدولت پہچانتے ہوں گے اور دوسری طرف اہل دوزخ ہوں گے جن کی رو سیاہی اور کالی کلوٹی رنگت کی بنا پر انہیں بھی پہچانتے ہوں گے۔[1] سوال : سورۃ الاعراف میں ابلیس اور آدم علیہ السلام کے کردار پر کیا روشنی پڑتی ہے؟ جواب : ان آیات (اعراف: ۱۱ تا ۲۵) سے شیطان اور آدم کی سرشت کا فرق معلوم ہو جاتا ہے جو درج ذیل ہے: (۱)… ابلیس نے نافرمانی عمداً کی اور آدم سے بھول کر ہوئی۔ (۲)… ابلیس نے باز پرس پر تکبر کیا اعتراف نہیں کیا جبکہ آدم علیہ السلام نے اعتراف کیا اور توبہ کی۔ (۳)… ابلیس نے الزام اللہ عزوجل پر تھونپ دیا جبکہ آدم علیہ السلام نے کہا کہ قصور ہمارا ہے۔ (۴)… ان خصائل کے باوصف ابلیس راندہ درگاہ ہوا جبکہ آدم علیہ السلام توبہ کر کے مقرب الٰہی ہوئے اور نبوت سے سرفراز ہوئے۔ روز قیامت اعمال کا وزن کس طرح ہوگا؟ سوال : روز قیامت اعمال کا وزن کس طرح ہوگا؟ جواب : کوئی تو کہتا ہے کہ خود اعمال تو لے جائیں گے کوئی کہتا ہے نامہ اعمال تو لے جائیں گے کوئی کہتا ہے خود عمل کرنے والے تو لے جائیں گے ان تینوں قولوں کو اس طرح جمع کرنا بھی ممکن ہے کہ ہم کہیں یہ سب صحیح ہیں کبھی اعمال تولے جائیں گے، کبھی نامہ اعمال، کبھی خود اعمال کرنے والے۔ واللہ اعلم |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |