شیطان کو قابو کرنے کا طریقہ سوال : شیطان کو قابو کرنے کا کیا طریقہ ہے؟ جواب : شیطان اچھے سلوک یا نیکی سے قابو آنے والا نہیں بلکہ اس کا حل فقط دعائیں ہیں جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے۔ مثلاً (اعوذ باللّٰہ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ…) اور (اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْہَزَمِ…) [1] رات کو وحشت محسوس ہو یا نیند نہ آنے کا وظیفہ سوال : رات کو وحشت محسوس ہو یا نیند نہ آئے تو کیا وظیفہ کیا جائے؟ جواب : (بِسْمِ اللّٰہِ اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّآمَّۃَ…۔) [2] زنا اور اس کے مسائل سوال : کیا زنا فقط اسلامی معاشرے میں جرم متصور ہوتا ہے؟ جواب : نہیں ، بلکہ تاریخ انسانی کے سبھی معاشرے اس کے جرم ہونے پر متفق رہے۔ [3] سوال : زنا کی سزا کب مقرر ہوئی؟ جواب : زنا کو قابل سزا فعل تو تین ہجری میں ہی قرار دے دیا گیا تھا مگر اسے باقاعدہ قانونی جرم اڑھائی تین سال بعد قرار دیا گیا۔[4] سوال : زانی کب قابل سزا قرار پاتا ہے؟ جواب : جب مردانہ شرمگاہ کا اگلا حصہ (حشفہ) عورت کی اندام نہانی میں داخل ہو جائے تو زنا کا جرم ثابت ہو جاتا ہے اب اس حالت میں صاف طور پر چار گواہ اگر دیکھ لیں یا یہ خود اعتراف کر لے تو جرم زنا ثابت ہو جائے گا اور مذکر ومونث دونوں قابل حد گردانے جائیں گے۔[5] سوال : اگر ایک بستر پر کوئی برہنہ جوڑا مل جاتا ہے یا کھیل کود کرتا پکڑا جاتا ہے کیا ان پر بھی حد نافذ ہوگی؟ جواب : ان پر تعزیر لگے گی۔[6] سوال : کیا زنا وغیرہ جیسے جرم میں مبتلا افراد کی شکایت کرنا ضروری ہے؟ |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |