Maktaba Wahhabi

805 - 849
عشرہ ذوالحجہ کی فضیلت اور مسائل سوال : عشرہ ذوالحجہ کی کیا فضیلت ہے؟ جواب : یہ سال کے تمام دنوں سے افضل ہیں ان میں آپ اکثر روزے سے رہا کرتے تھے۔[1] سوال : دس ذوالحجہ کو حاجی کب حلال ہوتا ہے؟ جواب : قربانی کر کے حاجی حلال ہو جاتا ہے البتہ بیوی سے تعلق تب جائز ہو گا جب وہ طواف افاضہ کر لے گا۔[2] سوال : دس ذوالحجہ کو کون سے امور انجام دئیے جاتے ہیں اور کیا اس میں تقدیم وتاخیر جائز ہے؟ جواب : دس ذوالحجہ کو بالترتیب یہ امور سر انجام دئیے جاتے ہیں : رمی جمار، قربانی، حجامت، احرام کھولنا اور طواف افاضہ یا زیارہ۔ ان میں تقدیم و تاخیر بھی جائز ہے۔[3] نیز مزید مسائل حج کے لیے سورۃ البقرہ کے سوالات کا مطالعہ کیجئے۔ بہیمۃ الانعام کی شرح سوال : بہیمۃ الانعام جن کی قربانی ہو سکتی ہے ان سے کونسے جانور مراد ہیں ؟ جواب : اونٹ، گائے، بکری، بھیڑ نر ومادہ۔[4] قربانی اور اس کے گوشت کے مسائل سوال : قربانی کا گوشت کیسے تقسیم کرنا چاہیے؟ جواب : تین حصے کر لیں ایک اپنے لیے دوسرا ہمسائیوں کے لیے تیسرا غرباء مساکین کے لیے۔ [5] سوال : قربانی کے جانور میں کن شرائط کا پایا جانا ضروری ہے؟ جواب : جانور دودانتا ہو البتہ بھیڑ ایک سال کی بھی کفایت کر جاتی ہے۔[6] کان آگے پیچھے سے کٹا ہوا نہ ہو، لمبائی کے رخ چرا ہوا نہ ہو، سوراخ والا نہ ہو۔ جانور واضح بھینگا نہ ہو، واضح لنگڑا نہ ہو، واضح بیماری والا نہ ہو ایسا نہ ہو جس کی مخ ختم ہو چکی ہو۔ [7] سوال : کیا قربانی کرنا لازم ہے؟
Flag Counter