Maktaba Wahhabi

854 - 849
سوال : حمل کی کم از کم کتنی مدت ہے؟ جواب : ابن عباس رضی اللہ عنہما ان الفاظ سے یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں اور اہل علم نے اس پر اتفاق کیا ہے کہ حمل کی قلیل ترین مدت چھ ماہ ہے اس لیے قرآن میں ایک دوسری جگہ فرمایا گیا ہے: ﴿وَحَمْلُہٗ وَفِصٰلُہٗ ثَلٰـثُوْنَ شَہْرًا﴾ (الاحقاف: ۱۵) اس کا پیٹ میں رہنا اور اس کا دودھ چھوٹتا ۳۰ مہینوں میں ہوا۔‘‘ یہ ایک اہم قانونی نکتہ ہے جو جائز اور ناجائز ولادت کی بہت سی بحثوں کا فیصلہ کر دیتا ہے۔[1] وہ اُمور جنہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا سوال : کون سے امور ہیں جنہیں اللہ کے علاوہ اور کوئی نہیں جانتا؟ جواب : (۱)قیامت کا علم (۲)بارش کب ہوگی (۳)رحم میں کیا ہے (۴)کل کو کیا کمانا ہے (۵)موت کہاں آئے گی نیز رحم مادر بارے جاننے کا آج ڈاکٹر حضرات الٹرا ساؤنڈ کے ذریعے دعویٰ کرنے نظر آتے ہیں ، لیکن ابتدائی تخلیق میں جب جنین بوٹی کی صورت میں ہوتا ہے کوئی اس کے بارے خبر نہیں دے سکتا، البتہ تخلیق پوری ہو جانے پر مشین کے ذریعے دیکھ کر بتا دینا یہ تو ایسے ہی ہے جیسے کوئی پیٹ چاک کر کے دیکھ کر بتا دے البتہ پھر بھی کئی بار رپورٹ غلط ثابت ہو چکی ہے، چنانچہ پیٹ میں کیا ہے یہ سربستہ راز ہوتا ہے اور رہے گا۔ نطفہ کیا ہے؟ سوال : نطفہ کیا ہے؟ جواب : حکماء کہتے ہیں کہ یہ چوتھے ہضم کے نتیجے میں ظہور میں آتا ہے جبکہ خون تیسرے ہضم کے بعد پیدا ہوتا ہے پھر اس نطفہ کے ہر قطرہ میں ہزاروں جرثومے ہوتے ہیں اور ایک ایک جرثومہ میں اصل انسان کی شکل وصورت اس کی عادات اور اس کے خصائل موجود ہوتے ہیں ، گویا نطفہ کا ایک ایک جرثومہ اس چیز کا چھوٹے سے چھوٹا اور مکمل ترین عکس ہوتا ہے جو صرف طاقتور خوردبین کے ذریعے سے ہی نظر آسکتا ہے۔[2] منہ بولا بیٹا بنانے کا کیا حکم ہے؟ سوال : منہ بولا بیٹا بنانے کا کیا حکم ہے؟ جواب : کسی کو منہ بولا بیٹا بنانے سے اسے بیٹے والے احکام حاصل نہیں ہوں گے نہ ہی وہ اس آدمی
Flag Counter