Maktaba Wahhabi

351 - 849
سورۃ الرعد آیت نمبر ۱۳ کے فقرے ﴿وَ یُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِہٖ وَ الْمَلٰٓئِکَۃُ مِنْ خِیْفَتِہٖ﴾ کے لفظ الرعد کو اس سورت کا نام قرار دیا گیا ہے۔ زمانہ نزول رکوع ۴ اور رکوع ۶ کے مضامین شہادت دیتے ہیں کہ یہ سورت بھی اسی دور کی ہے جس میں سورۂ یونس، ہود اور اعراف نازل ہوئی ہیں ، یعنی زمانہ قیام مکہ کا آخری دور۔ مرکزی مضمون سورت کا مدعا پہلی ہی آیت میں پیش کر دیا گیا ہے، یعنی یہ کہ جو کچھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پیش کر رہے ہیں وہی حق ہے مگر یہ لوگوں کی غلطی ہے کہ وہ اسے نہیں مانتے ساری تقریر اسی مضمون کے گرد گھومتی ہے۔ اس سلسلے میں بار بار مختلف طریقوں سے توحید معاد اور رسالت کی حقانیت ثابت کی گئی ہے، پھر چونکہ اس سارے بیان کا مقصد محض دماغوں کو مطمئن کرنا ہی نہیں ہے دلوں کو ایمان کی طرف کھینچنا بھی ہے اس لیے نرے منطقی استدلال سے کام نہیں لیا گیا ہے بلکہ ایک ایک دلیل اور ایک ایک شہادت کو پیش کرنے کے بعد ٹھہر کر طرح طرح سے تخویف، ترہیب اور مشفقانہ تلقین کی گئی ہے تاکہ نادان لوگ اپنی گمراہانہ ہٹ دھرمی سے باز آ جائیں ۔ دوران تقریر میں جگہ جگہ مخالفین کے اعتراضات کا ذکر کیے بغیر ان کے جوابات دئیے گئے ہیں اور ان شبہات کو رفع کیا گیا ہے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کے متعلق لوگوں کے دلوں میں پائے جاتے تھے یا مخالفین کی طرف سے ڈالے جاتے تھے اس کے ساتھ اہل ایمان کو بھی جو کئی برس کی طویل اور سخت جدوجہد کی وجہ سے تھکے جا رہے تھے اور بے چینی کے ساتھ غیبی امداد کے منتظر تھے تسلی دی گئی ہے۔[1]
Flag Counter