اسے کئی بار منع کر چکا ہے بلکہ اس سے باز رہنے پر حلف بھی لیا ہے وعظ ونصیحت، ڈانٹ ڈپٹ اور زد و کوب بھی کر چکا ہے۔ ایسی عورت اگر شوہر کے بستر پر آنے اور اس کی خدمت کرنے سے بھی انکار کر دے اور بہت کم اپنے شوہر کی خدمت کرے اور اسے بیٹیوں ہی کے سپرد کر دے تو کیا اس عورت کے اس طرز عمل کو’’نشوز‘‘ (بددماغی، نافرمانی اور سرکشی) قرار دیا جائے گا؟ جواب : اگر وعظ ونصیحت، ڈانٹ ڈپٹ اور زدوکوب کے باوجود عورت کا حال یہ ہے جو سوال میں مذکور ہے تو بلا شبہ ایسی عورت بدخو اور سرکش ہے کیونکہ اس نے اپنے شوہر کی اطاعت چھوڑ کر بغاوت و سرکشی کی روش کو اپنا لیا ہے اور پھر یہ اس کی ضرورت بھی پوری نہیں کرتی اور اس کے حقوق بھی ادا نہیں کرتی۔ لہٰذا مذکورہ صورت حال میں ایک منصف مرد کے خاندان سے اور ایک منصف عورت کے خاندان سے بلا لیا جائے تاکہ وہ اس گھمبیر صورت حال کا جائزہ لیں ۔ اس کے اسباب معلوم کریں اور دونوں میں صلح کی کوشش کریں اگر دونوں میں صلح اور اتفاق ہو جائے اور وہ ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے لگیں تو الحمد للہ اور اگر یہ ثابت ہو جائے کہ واقعی عورت کا طرز عمل برا ہے اور وہ بدستور نافرمانی اور حقوق ادا نہ کرنے پر … تو اس علاقے کا قاضی دونوں میں تفریق کر ا دے اور وہ مہر واپس لوٹا دے جو اس نے لیا ہے اس کے لیے نفقہ بھی نہیں ہوگا اگر دونوں مصنفوں کے سامنے یہ بات ثابت ہو جائے کہ شوہر جھوٹا ہے اور یہ اس پر زیادتی کرتا ہے تو دونوں اسے سمجھائیں اور اسے حکم دیں کہ وہ حسن معاشرت کا مظاہرہ کرے اور اپنے واجبات کو ادا کرے جو بیوی کے حوالے سے شوہر پر عائد ہوتے ہیں ۔[1] والدین کے حقوق سوال : والدین کے حقوق بارے اسلام کی کیا رہنمائی ہے؟ جواب : والدین کے حقوق کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن میں اللہ عزوجل نے اپنے حق کے بیان کے بعد سب سے پہلے والدین کا نام لیا ہے کہ ان سے احسان کیا جائے۔ قریبی رشتہ داروں کے حقوق سوال : اسلام کے مطابق قریبی رشتہ داروں کے کیا حقوق ہیں ؟ جواب : قرآن رشتہ داری کا پاس کرنے کا حکم دیتا ہے۔[2] اور حدیث میں آتا ہے مسکین کو صدقہ دینا صرف صدقہ ہی ہے لیکن قریبی رشتہ داروں کو دینا صدقہ بھی |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |