سورۃ الاعلٰی تعارف اس کے مضمون سے بھی یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ بالکل ابتدائی دور کی سورتوں میں سے ہے۔ اس چھوٹی سی سورت کے تین موضوع ہیں ، توحید، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدایات اور آخرت۔[1] فضائل مسلم وغیرہ میں سیّدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین اور جمعہ میں ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی﴾ اور ﴿ہَلْ اَتٰکَ حَدِیْثُ الْغَاشِیَۃِ﴾ پڑھا کرتے تھے اور اگر عید جمعہ کے روز آجاتی تو دونوں میں یہی سورتیں پڑھتے۔ مسلم وغیرہ میں سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ظہر میں ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰی﴾ اور ﴿قُلْ ٰٓیاََیُّہَا الْکٰفِرُوْنَ﴾ اور ﴿قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ سے ادا فرماتے۔[2] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |