سوال : ذبح کرتے ہوئے جس پر اللہ کا نام نہ لیا جائے اس کا کیا حکم ہے؟ جواب : قرآن کی متعدد تصریحات کے مطابق اس کا کھانا حرام ہے۔ ہاں بھول جائے تو کھانے میں کوئی حرج نہیں ۔[1] سوال : کون سے پرندے اور جانور حلال ہیں اور کون سے حرام ہیں ؟ جواب : سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں : ((نَہَی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي الله عليه وسلم عَنْ کُلِّ ذِیْ نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ وَعَنْ کُلِّ ذِی مِخْلَبٍ مِنَ الطَّیْرِ۔))[2] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر کچلی والے درندے کے کھانے سے روکا ہے اور پرندوں میں سے جو پنجے سے شکار کرنے والے ہیں ۔‘‘ چنانچہ جن جانوروں کی کچلی یعنی نوکیلے دانت ہیں ، انہیں کھانا ممنوع ہے اور پرندوں میں جو پنجے سے شکار کرتا ہے، اس کا کھانا حرام ہے یہ دونوں گوشت خور ہوتے ہیں ۔ کسی شرعی مسئلے میں عقلی گھوڑے دوڑا نا سوال : قبول ایمان کے بعد کیا کسی شرعی مسئلے میں ہم عقلی گھوڑے دوڑا سکتے ہیں ؟ جواب : نہیں بلکہ ہمیں وحی الٰہی پر آنکھیں بند کر کے عمل کرنا پڑے گا چاہے اس کی توجیہ ہمیں سمجھ آئے یا نہ آئے۔[3] بیت الخلا جانے کی دُعا کیوں سکھائی گئی؟ سوال : بیت الخلاء جاتے ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کون سی دعا سکھلائی ہے اور کیوں سکھلائی؟ جواب : ((اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَآئِثِ)) ’’اے اللہ بلا شبہ میں خبیث جنوں اور جننیوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں ۔‘‘ ناپاک جگہوں میں عموماً بھوت اور چڑیلیں ہوتی ہیں جو برا روپ دھار کر انسانوں کو ڈراتی ہیں ، لہٰذا وہاں اس دعا کو پڑھنے کی تلقین کی گئی ہے۔[4] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |