’’اور البتہ تحقیق ہم نے اولاد آدم کو عزت بخشی۔‘‘ نمازِ تراویح کے مسائل سوال : تہجد اوررمضان میں تراویح کی کتنی رکعات ہیں ؟ جواب : تہجد، قیام اللیل اور تراویح یہ ایک ہی نماز کے تین نام ہیں ، اور اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کے مطابق آپ رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعت ہی ادا فرماتے تھے۔[1] سوال : تراویح کو اول رات جماعت سے پڑھنا افضل ہے یا آخر رات اکیلے؟ جواب : ثانی الذکر معاملہ زیادہ بہتر ہے تفصیل کے لیے تفسیر ملاحظہ کیجئے۔[2] نماز تہجد میں قرآن شریف دیکھ کر پڑھنا سوال : نماز تہجد میں قرآن شریف دیکھ کر پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ جواب : اس میں کوئی حرج نہیں ۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام ذکوان رمضان المبارک میں قرآن مجید دیکھ کر انہیں نماز پڑھاتے تھے جس طرح کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے تعلیقاً صیغہ جزم سے بیان کیا ہے۔[3] وترکے احکام و مسائل سوال : وتر کی دعا میں ہاتھ اٹھانے کا کیا حکم ہے؟ جواب : وتروں میں دعائے قنوت کے لیے ہاتھ اٹھانا مشروع ہے کیونکہ یہ قنوت نازلہ کی جنس سے ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم قنوت نازلہ میں ہاتھ اٹھا کر دعا فرمایا کرتے تھے۔[4] سوال : میں نے اول شب وتر پڑھ لیے پھر آخر شب بیدار ہو گئی تو اب نماز کیسے پڑھوں ؟ جواب : اگر آپ وتر اول شب پڑھ لیے تھے پھر بتوفیق الٰہی آخر شب قیام میسر آیا تو اس صورت میں وتروں کے سوا دو دو رکعت نماز پڑھیں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے: (لَا وِتْرَانِ فِی لَیْلَۃٍ) ’’ایک رات میں دوبارہ وتر نہیں ۔‘‘ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے ثابت ہے کہ آپ وتروں کے بعد دو رکعت بیٹھ کر پڑھتے تھے۔ اس کی حکمت یہ ہے کہ لوگوں کو وتروں کے بعد نماز کے جواز بارے بتانا چاہتے تھے۔ واللہ اعلم[5] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |