Maktaba Wahhabi

488 - 849
﴿لَّا جُنَاحَ عَلَيْهِنَّ فِي آبَائِهِنَّ وَلَا أَبْنَائِهِنَّ وَلَا إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ أَخَوَاتِهِنَّ وَلَا نِسَائِهِنَّ وَلَا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ ۗ وَاتَّقِينَ اللَّـهَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدًا وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَيْرِ مَا اكْتَسَبُوا فَقَدِ احْتَمَلُوا بُهْتَانًا وَإِثْمًا مُّبِينًا ﴿٥٨﴾ ’’ان (عورتوں ) پر کوئی گناہ نہیں اپنے باپوں (کے سامنے آنے) میں اور نہ اپنے بیٹوں کے اور نہ اپنے بھائیوں کے اور نہ اپنے بھتیجوں کے اور نہ اپنے بھانجوں کے اور نہ اپنی عورتوں کے اور نہ ان (کے سامنے آنے) میں جن کے مالک ان کے دائیں ہاتھ ہیں اور (اے عورتو!) اللہ سے ڈرو، بے شک اللہ ہمیشہ سے ہر چیز پر پوری طرح شاہد ہے۔ ‘‘ اور جو لوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو تکلیف دیتے ہیں ، بغیر کسی گناہ کے جو انھوں نے کمایا ہو تو یقینا انھوں نے بڑے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اٹھایا۔ جن سے پردہ ضروری نہیں تفسیر:… اس سلسلے میں علامہ آلوسی رحمہ اللہ کی یہ تشریح بھی قابل ذکر ہے کہ بھائیوں ، بھانجوں اور بھتیجوں کے حکم میں وہ سب رشتے دار آجاتے ہیں جو ایک عورت کے لیے حرام ہوں خواہ وہ نسبی رشتے دار ہوں یا رضاعی، اس فہرست میں چچا اور ماموں کا ذکر اس لیے نہیں کیا گیا کہ وہ عورت کے لیے بمنزلہ والدین ہیں یا پھر ان کا ذکر اس لیے ساقط کر دیا گیا کہ بھتیجوں اور بھانجوں کا ذکر آجانے کے بعد ان کے ذکر کی حاجت نہیں ہے کیونکہ بھائی اور بھتیجے سے پردہ نہ ہونے کی جو وجہ ہے وہی چچا اور ماموں سے پردہ نہ ہونے کی وجہ بھی ہے۔[1] تفسیر:… یہ آیت بہتان کی تعریف متعین کر دیتی ہے یعنی جو عیب آدمی میں نہ ہو یا جو قصور آدمی نے نہ کیا ہو وہ اس کی طرف منسوب کرنا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس کی تصریح فرمائی ہے۔ ابو داؤد و ترمذی کی روایت میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا غیبت کیا ہے؟ فرمایا: ذِکْرُکَ اَخَاکَ بِمَا یَکْرَہُ ’’تیرا اپنے بھائی کا ذکر اس طرح کرنا جو اسے ناگوار ہو۔‘‘ عرض کیا گیا اور اگر میرے بھائی میں وہ عیب موجود ہو؟ فرمایا: ’’اگر اس میں وہ عیب موجود ہے جو تو نے بیان کیا تو تو نے اس کی غیبت کی اور اگر وہ اس میں نہیں ہے تو تو نے اس پر بہتان باندھا۔‘‘ یہ فعل صرف اخلاقی گناہ ہی نہیں ہے جس کی سزا آخرت میں ملنے والی ہو بلکہ اس آیت کا تقاضا یہ ہے کہ اسلامی ریاست کے قانون میں بھی جھوٹے الزامات لگانے کو جرم مستلزم سزا قرار دیا جائے۔[2]
Flag Counter