حالانکہ جنت کی خوشبو اتنی اتنی مسافت سے آتی ہوگی۔‘‘ بعض علماء نے مائلات ممیلات کی تشریح میں لکھا ہے کہ ان کے کنگھی کرنے اور مانگ نکالنے کا انداز ٹیڑھا ہوگا اور یہ فاحشہ عورتوں کا انداز ہے، اب یہ فرنگی عورتوں کا معمول ہے جو مسلمان عورتوں نے بھی اپنا لیا ہے۔ دوسرا مسئلہ: عورتوں کا سر کے بال منڈوانا بالکل جائز نہیں ہے۔ سنن نسائی میں سیّدنا علی رضی اللہ عنہ سے اور مسند بزار میں سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے اور تفسیر ابن جریر میں سیّدنا عکرمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: ((نَہَی رَسُولُ اللّٰہِ صلي الله عليه وسلم أَنْ تَحْلِقَ الْمَرْأَۃُ رَأْسَہَا۔)) یعنی ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ عورت اپنا سر منڈوائے۔‘‘ اور پیغمبر کی نہی اس کام کے حرام ہونے کا تقاضا کرتی ہے بشرطیکہ اس کے برخلاف کچھ اور نہ ہو۔ ملا علی قاری رحمہ اللہ شرح مشکوٰۃ میں لکھتے ہیں : ’’عورت کی زلفیں حسن وجمال میں ایسے ہی ہیں جیسے کہ مردوں کے حق میں داڑھی البتہ زلفوں کو آخر سے کچھ ہلکا کر لینا جائز ہے۔‘‘ صحیح مسلم میں ہے: ابو سلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے ہاں حاضر ہوا میرے ساتھ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا رضاعی بھائی بھی تھا اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غسل جنابت کے متعلق سوال کیا۔ سیّدہ نے پانی منگوایا جو ایک صاع کے برابر تھا انہوں نے اس سے غسل کیا اور ہمارے اور ان کے درمیان پردہ تھا اور اس موقع پر انہوں نے اپنے سر پر تین چلو پانی ڈالا۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ازواج نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بال کچھ ہلکے کر لیتی تھیں کہ وہ وفرہ ہو جاتے تھے (یعنی کانوں سے نیچے تک آجاتے تھے)۔‘‘ [1] امام نووی بیان کرتے ہیں کہ قاضی عیاض نے کہا کہ معروف ہے کہ عرب کی عورتیں لمبے بال رکھتی تھیں اور شاید ازواج نبی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد یہ عمل اپنایا تھا کیونکہ وہ زیب وزینت چھوڑ چکی تھیں اور انہیں لمبے بال کرنے کی کوئی ضرورت بھی نہ تھی اور یہ بھی چاہتی تھیں کہ بالوں کے بارے انہیں زیادہ محنت نہ کرنی پڑے۔[2] قاضی عیاض اور دیگر ائمہ نے یہی لکھا ہے کہ ان کا یہ عمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد کا ہے نہ کہ آپ کی زندگی کا اور ان سیدات کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ایسے عمل کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تو اس میں دلیل ہے کہ عورت اپنے سر کے بال ہلکے کروا سکتی ہے مذکورہ بالا روایت میں قاضی عیاض لکھتے ہیں |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |