یہ عیب چھپ جائے اور عیب کا ازالہ جائز ہے۔[1] سوال : کیا حدیث مبارکہ ((لعن اللہ الواصلۃ والمستوصلۃ)) کے معنی میں یہ چیزیں بھی شامل ہیں جو ہمارے طالبات کے مدارس میں مروج اور معمول ہیں ، مثلاً طالبات ربنوں سے کوئی پھول وغیرہ بنا کر اپنے سروں پر باندھتی ہیں ، یا ایک سفید ربن گردن میں لپیٹا جاتا ہے اور پھر اس کا حصہ سینے پر لٹکایا جاتا ہے اور یہ سب زینت کے طور پر ہوتا ہے۔ میری بچیاں ہیں ۔ سکولوں میں پڑھتی ہیں ، مجھے ان چیزوں میں اللہ کی نافرمانی کا ڈر ہے۔ جواب : ذکر کی گئی حدیث جو صحیح بخاری ومسلم میں ہے اس کے معنی اور مفہوم یہ ہے کہ اگر کوئی عورت کوئی چیز دوسری سے مستعار لے کر اپنے بالوں سے جوڑے تو یہ وصل ہے اور مستوصلہ وہ ہے جو یہ کام کروائے اور واصلہ وہ ہے جو یہ کام کرے اور اسی نہی کی حکمت یہ ہے کہ بعض اوقات زواج وغیرہ میں دھوکہ دینے کے لیے یہ کام کیے جاتے ہیں جیسے کہ صحیح بخاری میں حضرت معاویہ کی روایت میں اسے زور یعنی جھوٹ اور دھوکے سے تعبیر کیا گیا ہے جب حدیث نبوی کے معنی ومفہوم اور اس کی حکمت نہی واضح ہوگئی تو معلوم ہوا کہ طالبات جو اپنے سروں پر ربن سے پھول وغیرہ بنا کر لگا لیتی ہیں وہ اس میں شامل اور شمار نہیں ہیں اور اسی طرح سفید پٹی گلے میں لپیٹ کر اس کا حصہ سینے پر لمبا لٹکا لیا جاتا ہے اگر یہ چیز کافروں کا مخصوص عمل نہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ ان امور میں اصل ان کا حلال ہونا ہے، اور ضروری ہے کہ لڑکی یہ چیزیں جو بطور زینت استعمال کرے تو اسے غیر محرموں سے چھپا لے جبکہ اس پر پردہ کرنا واجب ہو۔ لیکن یہ چیزیں اگر کفار کے خاص اعمال ہوں تو ان کا استعمال حرام ہوگا کیونکہ کافروں کی مشابہت حرام ہے۔[2] سوال : یہ سوال بڑی کثرت سے پوچھا جاتا ہے کہ اگر عورت کے بازوؤں پر بال ہوں اور شوہر اسے برا سمجھتا ہو تو کیا اسے تھریڈنگ وغیرہ کے ذریعے سے نوچنا جائز ہے؟ جواب : یہ اللہ کی پیدا کردہ خلقت اور صورت کو تبدیل کرنا ہے اگر اللہ عزوجل نے اس عورت کو اسی طرح پیدا کیا ہے کہ اس پر بال قدرے زیادہ ہیں ، تو واجب ہے کہ وہ اللہ کی اس خلقت اور پیدائش پر راضی رہے اور اسے تبدیل کرنے کی کوشش نہ کرے، سوائے اس کے جس کی اللہ تعالیٰ نے اجازت دی ہے مثلاً بغلوں وغیرہ کے بال نوچنا۔[3] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |