یہ نماز آپ نے ہمیشہ گیارہ رکعت ہی ادا کی۔ آٹھ رکعت تراویح اور گیارہ رکعت وتر جیسا کہ درج ذیل حدیث سے واضح ہے۔ ابو سلمہ بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں کتنی رکعتیں پڑھتے تھے؟ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا، رمضان ہو یا غیر رمضان آپ گیارہ رکعت سے زیادہ کبھی نہیں پڑھتے تھے پہلے چار رکعت پڑھتے (دو سلام کے ساتھ) اور ان کی خوبی اور لمبائی کا کیا کہنا پھر چار رکعت پڑھتے ان کی خوبی اور لمبائی کا کیا کہنا پھر تین رکعت پڑھتے۔ سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : میں نے کہا :اے اللہ کے رسول آپ وتر پڑھنے سے پہلے سو جاتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ آنکھیں ظاہر ہوتی ہیں دل نہیں سوتا۔[1] اب باجماعت تراویح کے متعلق درج ذیل حدیث ملاحظہ فرمائیں ۔ عبدالرحمن بن عبد قاری کہتے ہیں رمضان کی ایک رات میں سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ (ان کے دور خلافت میں ) مسجد نبوی میں گیا ہم نے دیکھا کہ لوگ مختلف ٹولیوں میں نماز تراویح ادا کر رہے ہیں کوئی تو اکیلا ہی پڑھ رہا ہے اور کچھ ٹولیاں ایک امام کے پیچھے نماز ادا کر رہی ہیں سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کہنے لگے، اگر میں ان سب کو ایک امام کے پیچھے اکٹھا کر دوں تو یہ بہتر ہے، یہ ارادہ کرنے کے بعد آپ نے سیّدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو سب لوگوں کا امام بنا دیا، پھر اس کے بعد کسی دوسری رات میں سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ہمراہ مسجد میں گیا تو دیکھا سب لوگ اپنے قاری (ابی بن کعب رضی اللہ عنہ ) کے پیچھے نماز ادا کر رہے ہیں سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: (نِعْمَ الْبِدْعَۃُ ہٰذِہِ) یہ بدعت تو اچھی ہے نیز لوگوں سے کہا رات وہ جس میں تم سوتے رہتے ہیں اس سے افضل ہے جس میں تم نماز پڑھتے ہو اور لوگ شروع رات میں تراویح پڑھ لیتے قیام اللیل کر لیتے۔[2] اس حدیث سے درج ذیل امور کا پتہ چلتا ہے: ۱۔ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے جب باجماعت نماز تراویح کا حکم دیا تو نہ خود اس میں شریک ہوئے نہ آپ کے ساتھی عبدالرحمن بن عبدقاری، اسی طرح جب کسی دوسری رات معائنہ کیا تو جماعت دیکھ کر بھی نہ آپ خود اس میں شامل ہوئے اور نہ آپ کے ساتھی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس جماعت کو نہ ضروری سمجھتے تھے اور نہ بہتر ورنہ آپ خود اس میں شامل ہو جاتے۔ ۲۔ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے یہ وضاحت بھی فرما دی کہ قیام اللیل یا نماز تراویح کے لیے رات کا پہلا حصہ افضل |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |