﴿ فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَأَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِينَ ﴿٩٤﴾ إِنَّا كَفَيْنَاكَ الْمُسْتَهْزِئِينَ ﴿٩٥﴾ الَّذِينَ يَجْعَلُونَ مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ ۚ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ ﴿٩٦﴾ وَلَقَدْ نَعْلَمُ أَنَّكَ يَضِيقُ صَدْرُكَ بِمَا يَقُولُونَ ﴿٩٧﴾ فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَكُن مِّنَ السَّاجِدِينَ ﴿٩٨﴾ وَاعْبُدْ رَبَّكَ حَتَّىٰ يَأْتِيَكَ الْيَقِينُ﴾ ’’پس اس کا صاف اعلان کر دے جس کا تجھے حکم دیا جاتا ہے اور مشرکوں سے منہ پھیر لے۔ بے شک ہم تجھے مذاق اڑانے والوں کے مقابلے میں کافی ہیں ۔ جو اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود بناتے ہیں ، سو عنقریب جان لیں گے۔ اور بلاشبہ یقینا ہم جانتے ہیں کہ بے شک تیرا سینہ اس سے تنگ ہوتا ہے جو وہ کہتے ہیں ۔ پس اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کر اور سجدہ کرنے والوں میں سے ہوجا۔ اور اپنے رب کی عبادت کر،یہاں تک کہ تیرے پاس یقین آجائے۔‘‘ تفسیر:… یہاں حکم ہو رہا ہے کہ اے رسول اللہ! آپ اللہ کی باتیں صاف صاف بے جھجک لوگوں کو پہنچا دیں نہ کسی کی رعایت کیجیے نہ کسی کا ڈر خوف کیجیے۔ مشرکوں کے سامنے توحید کھلم کھلا بیان کر دیجیے، خود عمل کر کے دوسروں تک پہنچائیے، نماز میں قرآن کی بآواز بلند تلاوت کیجیے۔ اس آیت کے اترنے سے پہلے تک حضور صلی اللہ علیہ وسلم پوشیدہ تبلیغ فرماتے تھے لیکن اس کے بعد آپ کے اصحاب نے کھلے طور پر اشاعت دین شروع کر دی۔ ان مذاق اڑنے والوں کو ہم پر چھوڑ دیں ہم خد ان سے نمٹ لیں گے تو اپنی تبلیغ کے فریضے میں کوتاہی نہ کیجیے۔ یہ تو چاہتے ہیں ذرا سی سستی آپ کی طرف سے دیکھیں تو خود بھی دست بردار ہو جائیں ۔ (القلم: ۹) تو ان سے مطلق خوف نہ کر اللہ تعالیٰ تیرا حافظ و ناصر ہے وہ تجھے ان کے شر سے بچا لے گا اورآیت میں ہے کہ اے رسول! جو کچھ تیری جانب اتارا گیا ہے تو اسے پہنچا دے اگر تو نے ایسا نہ کیا تو تو نے اپنے رب کی رسالت نہیں پہنچائی۔ (المائدۃ: ۶۷) ہمیں خوب معلوم ہے کہ ان کی بکواس سے اے نبی تمہیں تکلیف ہوتی ہے دل تنگ ہوتا ہے لیکن تم ان کا خیال بھی نہ کرو۔ اللہ تعالیٰ تمہارا مدد گار ہے۔ تم اپنے رب کے ذکر اور اس کی تسبیح اور حمد میں لگے رہو۔ اس کی عبادت جی بھر کر کرو نماز کا خیال رکھو۔ سجدہ کرنے والوں کا ساتھ دو۔ مسند احمد میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : اللہ تبارک و تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ اے ابن آدم! شروع دن چار رکعت سے عاجز نہ ہو میں تجھے |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |