Maktaba Wahhabi

357 - 849
نیز المثانی مثناۃ کی جمع ہے جس کا تعلق تثنیہ سے ہے یا پھر یہ مثنیۃ کی جمع ہے۔ زجاجؒ کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ہی اس کے بعد جو پڑھا جاتا ہے اسے اس کے بعد پھر دہرایا جاتا ہے۔ پہلے قول کے مطابق فاتحہ کا مثانی نام رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ اسے پلٹ کر پھر پڑھا جاتا ہے، یعنی اسے نماز میں بار بار پڑھا جاتا ہے۔[1] صحیح بخاری میں سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث آتی ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ام القرآن یہ السبع المثانی اور قرآن عظیم ہے۔ ایسے ہی صحیح بخاری میں ابو سعید بن المعلی سے حدیث آتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: کیا میں تمہیں افضل سورۃ نہ سکھاؤں اس سے پہلے کہ میں مسجد سے نکلوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نکلنے لگے تو میں نے یاد کروایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : الحمد للہ رب العالمین یہ سات بار بار دہرائی جانے والی آیات اور قرآن عظیم ہے۔[2] مراد سبع مثانی سے سورۂ فاتحہ ہے جس کی سات آیتیں ہیں یہ سات آیتیں بسم اللہ الرحمن الرحیم سمیت ہیں ان کے ساتھ اللہ نے تمہیں مخصوص کیا ہے یہ کتاب کا شروع ہے اور ہر رکعت میں دہرائی جاتی ہیں خواہ فرض نماز ہو خواہ نفل۔[3]
Flag Counter