Maktaba Wahhabi

656 - 849
اس لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان عورتوں پر لعنت فرمائی ہے، جو ہاتھوں یا جسم کے کسی حصے پر گدواتی ہیں یا دانتوں کو کاٹ کاٹ کر نوکیلا بناتی ہیں یا ابرو کے بال ترشوا کر دیدہ زیب بناتی ہیں یا اصلی بالوں میں نقل بال لگائی ہیں ۔ زینت کے ان طریقوں پر لعنت بھیجنے کا مطلب یہ ہے کہ یہ طریقے حرام ہیں اس سے وگ استعمال کرنے کا حکم معلوم ہوتا ہے کہ یہ حرام ہے کیونکہ وگ درحقیقت اصلی بالوں میں نقلی بالوں کا اضافہ ہے یہ کہنا کہ وگ عورتوں کے بال چھپانے کا فائدہ دیتی ہے، خلاف حقیقت ہے کیونکہ بال چھپانے کے طریقے اور چیزیں سب کو معلوم ہیں اور یہ سب کو معلوم ہے کہ وگ کا استعمال زیب وزینت کے لیے کیا جاتا ہے بلکہ بعض احادیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وگ کو زور سے تعبیر کیا ہے یعنی یہ وہ چیز ہے جو لوگوں کو دھوکے میں رکھتی ہے اور اس کے بارے میں فرمایا ہے کہ: ((اِنَّمَا ہَلَکَتْ بنو اسرائیل حِیْنَ اِتَّخَذَ ہٰذِہ نِسَاؤُہُم۔))[1] ’’بلاشبہ بنی اسرائیل ہلاک ہوئے جب ان کی عورتوں نے اسے اپنا لیا۔‘‘ اس حدیث سے دو باتیں معلوم ہوتی ہیں ۔ ۱۔ پہلی بات یہ کہ و گ ایسی لعنت کو ایجاد کرنے اور رواج دینے والے یہود ہیں ۔ ۲۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شے کو ’’زور‘‘ سے تعبیر کر کے اس کی حرمت کے سبب کی طرف بھی اشارہ کر دیا ہے یعنی یہ وگ دھوکے اور فریب کی ایک قسم ہے اور اسلام دھوکے اور فریب کو ناجائز قرار دیتا ہے۔ اسی طرح عورتوں کا بیوٹی پارلر جا کر مردوں سے میک اپ کرانا بالکل حرام ہے کیونکہ شریعت کی رو سے عورتوں کا اجنبی مرد کے ساتھ تنہا ہونا اور اجنبی مرد کا اجنبی عورت کے بدن کا کوئی حصہ چھونا دونوں ہی بالکل حرام ہے۔ درحقیقت بیوٹی پارلر کا رواج بھی اس وقت عمل میں آیا، جب آرائش وزیبائش اور میک اپ میں اعتدال اور توازن مفقود ہوگیا اور عورتوں کے لیے دنیا کی سب اہم ترین شے میک اپ کرنا قرار پایا عورتوں کے لیے میک اپ جائز سہی لیکن یہ ایسی چیز تو نہیں جو اُن کا سب سے بڑا مسئلہ بن جائے اور اس کی خاطر وہ اپنی دوسری اہم ذمہ داریاں فراموش کر بیٹھیں حتیٰ کہ بچوں کی تربیت بھی متاثر ہو جائے۔ میک اپ جائز ہے لیکن حدود کے اندر اور میک اپ کے لیے بیوٹی پارلر جانے کی کیا ضرورت ہے وہ گھر میں بھی تو میک اپ کر سکتی ہیں ، انہیں چاہیے کہ گھر ہی میں رہ کر میک اپ کریں اور اپنے شوہر کے لیے نہ کہ راہ چلنے والوں کے لیے۔ بہرحال اگر بیوٹی پارلر جانا ناگزیر ہو تو یہ اس صورت میں جائز ہو سکتا ہے جبکہ بیوٹی پارلر میں کام کرنے
Flag Counter