Maktaba Wahhabi

30 - 28
ضرورت کی چیزیں خریدیئے اور میانہ روی سے کام لیجیے۔ اپنے باپ، بھائی ،خاوند،بیٹے کے وسائل کو مدنظر رکھیے ،خواہ مخواہ پیسہ برباد مت کیجیے۔ جتنی چادر ہو اتنے ہی پاؤں پھیلایئے۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿إِنَّ المُبَذِّر‌ينَ كانوا إِخو‌ٰنَ الشَّيـٰطينِ ۖ وَكانَ الشَّيطـٰنُ لِرَ‌بِّهِ كَفورً‌ا﴾[1] ’’بے شک بے جا(مال) اڑانے والے شیطان کے بھائی ہیں (اسکے فرمانبردار ہیں) اور شیطان اپنے پروردگار کا انکاری ہے۔‘‘ ہماری بعض شادی شدہ بہنیں خریداری کرتے ہوئے اس قدر فضول خرچی سے کام لیتی ہیں کہ بیچارا خاوند سٹپٹا جاتا ہے جس کا نتیجہ تلخی اور لڑائی کی صورت میں سامنے آتا ہے لٰہذا ضرورت کی چیز خریدئیے اور میانہ روی اپنائیے۔ بیسویں گزارش دیکھا دیکھی خریداری نہ کیجیے بعض بہنیں دیکھتی ہیں کہ فلاں عورت نے فلاں چیز خریدی ہے ، اس کے کمرے میں فلاں چیز سجی ہوئی ہے ، اس نے فلاں قسم کے کپڑے پہنے ہوئے ہیں تو وہ بغیر سوچے سمجھے بازار آدھمکتی ہیں اور جب تک یہ چیزیں خرید نہ لیں انہیں اطمینان نہیں ہوتا، وہ اپنے خاوند یا والدین سے ان چیزوں کا مطالبہ شروع کردیتی ہیں اور انہیں پریشان کرتی ہیں۔ یہ عادت جہاں مالی پریشانیوں کا باعث ہے وہاں عقل سلیم کے بھی خلاف ہے اور تلخیوں کا باعث ہے لہٰذا اس سے بچنے کی کوشش کریں۔  
Flag Counter