اگر مذکورہ شرائط کسی میں نہیں پائی جاتیں تو اسے غیر مسلم ممالک کا سفر نہیں کرنا چاہیے۔ کیوں کہ اس میں اس کے اخلاق و کردار کے بگڑ جانے کا اندیشہ ہے۔ ہاں اگر علاج یا تعلیم وغیرہ کے حصول کے لیے غیر مسلم ممالک میں جانا ہے جو اپنے ملک میں حاصل نہ ہو سکتی ہو تو مذکورہ شرائط کے ساتھ سفر کرنے میں چنداں حرج نہیں۔ جہاں تک سیر و تفریح اور سیاحت کا تعلق ہے تو اس کے لیے مسلم ممالک میں بہت سے تفریحی مقامات ہیں جنہیں دیکھا جا سکتا ہے لہٰذا اگر انسان کے پاس فرصت کے لمحات میسر ہوں اور وہ سیر و سیاحت کا شوق پورا کرنا چاہتا ہے تو اسے اپنے مسلم ممالک کا رخ کرنا چاہیے۔ (واللہ اعلم)
عورت کا رحم نکال دینا
سوال: ہمارے ہاں فیشن کے طور پر جب کسی عورت کے ہاں دو تین بچوں کی پیدائش ہو جاتی ہے تو کمزوری کے بہانے اس کا رحم نکال دیا جاتا ہے تاکہ وہ آئندہ بچہ جنم دینے کے قابل نہ رہے، کیا شرعی طور پر ایسا کرنا جائز ہے؟
جواب: دین اسلام (اگر بچوں کی تربیت کا اہتمام کیا جائے تو) افزائش نسل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’تم ایسی عورتوں سے شادی کرو جو بہت محبت کرنے والی اور بہت بچے جننے والی ہو، کیوں کہ میں تمہاری کثرت کی وجہ سے دوسری امتوں پر فخر کرنے والا ہوں۔‘‘[1]
حدیث میں بیان کردہ عورتوں کی صفات خاندانی عرف سے معلوم کی جا سکتی ہیں۔ بیوہ عورتوں کے متعلق تو پتہ چل جاتا ہے کہ وہ اولاد کے قابل نہیں اور کنواری عورت کو ایام نہ آنا ایک امکانی سبب ہو سکتا ہے، ویسے کنواری لڑکیوں میں یہ اوصاف عمومی طور پر فطرتاً پائے جاتے ہیں۔ اس وضاحت کے بعد صورت مسؤلہ میں ہمارا رحجان یہ ہے کہ اگر عورت واقعی مجبور ہے اور رحم نکالے بغیر اس کا علاج ناممکن ہے مثلا رحم پھٹ جاتا ہے یا مسلسل بچوں کو جنم دینے کی وجہ سے آئندہ اس کی جان کو خطرہ ہے تو ایسے حالات میں رحم کو نکالا جا سکتا ہے تاکہ امکانی حد تک اس کا علاج ہو سکے لیکن عام حالات میں ایسا کرنا جائز نہیں۔ جیسا کہ آج کل مغربی تہذیب سے متاثر فیشن زدہ خواتین منصوبہ بندی کی غرض سے مستقل طور پر نس بندی کرا لیتی ہیں یا ان کا رحم نکال دیا جاتا ہے۔ ویسے بھی معاشرتی طور پر یہ کئی ایک اخلاقی کمزوریوں اور طبی طور پر کئی بیماریوں یا الجھنوں کا باعث ہو سکتا ہے، اس لیے کسی خاص مجبوری کی وجہ سے ایسا کیا جا سکتا ہے لیکن عام حالات میں اس کی کھلے بندوں اجازت دینا اسلام کے مزاج کے خلاف ہے۔ (واللہ اعلم)
خواب کی حقیقت
سوال: کچھ اہل علم خواب کی حقیقت اس طرح بیان کرتے ہیں کہ نیند کے وقت انسان کی روح نکل جاتی ہے اور کسی دوسری روح سے ملاقات کرتی ہے، دوران ملاقات جو کچھ ہوتا ہے وہی انسان خواب میں دیکھتا ہے، کیا خواب کی مذکورہ حقیقت
|