ہمارا کوئی عمل بے علم عوام کے لیے فتنے کا باعث نہ بنے۔ واللہ اعلم
بے نماز والدین کی خدمت
سوال :میرے والدین بے نماز ہیں، میرے بار بار کہنے کے باوجود وہ نماز نہیں پڑھتے اور مجھے دینی اجتماعات میں جانے سے بھی منع کرتے ہیں۔ ایسے حالات میں میری کیا ذمہ داری ہے؟ کیا میں والدہ کی تیار کردہ روٹی وغیرہ کھا سکتا ہوں؟ آپ میری اس پریشانی کو دور کریں۔
جواب: اس عالم رنگ و بو میں والدین بہت بڑی نعمت ہیں اور ان کی خدمت گراں قدر سعادت ہے۔ سائل کی پریشانی کا حل یہ ہے کہ وہ نماز پنجگانہ کے بعد اور دیگر اوقات میں بھی اپنے والدین کے لیے دعا کرتا رہے اور ان کی خدمت کرنے میں کوئی کوتاہی نہ کرے۔ قرآن مجید میں جہاں اللہ تعالیٰ نے اپنے حقوق بیان کیے ہیں ساتھ ہی والدین کا حق خدمت بیان کیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَ قَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّاۤ اِيَّاهُ وَ بِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَانًا اِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ اَحَدُهُمَاۤ اَوْ كِلٰهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّهُمَاۤ اُفٍّ وَّ لَا تَنْهَرْهُمَا وَ قُلْ لَّهُمَا قَوْلًا كَرِيْمًاO وَ اخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَ قُلْ رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيٰنِيْ صَغِيْرًا﴾[1]
’’تیرے رب نے فیصلہ کر دیا ہے کہ تم لوگ اللہ کے علاوہ کسی دوسرے کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو، اگر تمہارے پاس ان میں سے کوئی ایک یا دونوں بوڑھے ہو کر رہیں تو انہیں اف تک بھی نہ کہو اور نہ ہی انہیں جھڑک کر جواب دو بلکہ ان سے احترام کے ساتھ بات کرو، نرمی اور رحم کے ساتھ ان کے سامنے جھک کر رہو اور دعا کرتے رہا کرو، پروردگار! ان پر رحم فرما جس طرح انہوں نے رحمت وشفقت کے ساتھ مجھے بچپن میں پالا تھا۔‘‘
ان آیات کا تقاضا ہے کہ اولاد کو اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا چاہیے، اگر وہ دین اسلام پر کاربند نہ بھی ہوں تب بھی ان کی خدمت گزاری میں کسی قسم کی کمی نہ کی جائے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے دوسرے مقام پر اس کی وضاحت کی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’دنیوی معاملات میں والدین کے ساتھ نیک برتاؤ کرتے رہو۔‘‘ [2]
اگرچہ جو شخص مستقل طور پر بے نماز ہے اور کبھی نماز کے قریب نہیں جاتا وہ اسلام سے بالکل بیگانہ ہے اور دین اسلام سے اس کا کوئی تعلق نہیں تاہم ایسے والدین سے ترک تعلقات کی شرعاً اجازت نہیں اور نہ ہی ان کا تیار کردہ کھانا حرام ہے، ایسے حالات میں والدہ کے ہاتھ کی پکی ہوئی روٹی کھانے میں کوئی قباحت نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودیہ عورت کا تیار کردہ
|