آپ نے فرمایا کہ اس وقت تجھے یہ مال لانے میں کیا رکاوٹ تھی، اس نے عذر و معذرت کی لیکن آپ نے فرمایا:
’’اب تم اسے اپنے پاس رکھو، قیامت کے دن لے آنا، وہاں حساب ہو گا، میں اسے تجھ سے ہر گز قبول نہیں کرتا۔‘‘[1]
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ قومی خزانے کا سلسلہ کس قدر نازک ہے، ہم اسے شیر مادر سمجھ کر ہضم کر جاتے ہیں اور اسے دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں۔ اسی طرح جو قومی خزانہ سے قرض لیتے ہیں پھر اسے واپس نہیں کرتے، ان کے ساتھ بھی قیامت کے دن بہت برا حشر ہو گا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس قسم کی رسوائی سے محفوظ رکھے۔آمین!
خواتین کا دعوتی پروگرام
سوال: ہمارے مدرسہ میں طالبات پڑھتی ہیں، ہم انہیں دعوت و ارشاد کی ٹریننگ دینے کے لیے مدرسہ کی گاڑی پر گرد و نواح میں خواتین کے دعوتی پروگرام کراتی ہیں جبکہ ڈرائیور اکیلا ہوتا ہے، اس کے ساتھ کوئی محرم عورت نہیں ہوتی، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
جواب: کسی مرد کے لیے جائز نہیں کہ وہ اجنبی عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرے، ہاں اگر عورت کے ساتھ کوئی محرم رشتہ دار موجود ہو تو پھر ایسا کرنے میں چنداں حرج نہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’عورت کے پاس کوئی غیر محرم مرد نہ جائے الا یہ کہ اس کے ساتھ محرم موجود ہو۔‘‘2[2]
ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’خبردار! کوئی مرد، کسی عورت کے ساتھ تنہائی اختیار نہ کرے، اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو ان میں تیسراساتھی شیطان ہوتا ہے۔‘‘[3]
ان احادیث میں جس خلوت و تنہائی سے منع کیا گیا ہے، وہ عام ہے۔ خواہ گھر میں ہو یا بازار میں، گاڑی میں ہو یا ویسے کسی جگہ پر جانا ہو، اس لیے اگر عورت اکیلی ہے تو اس کا ڈرائیور کے ساتھ مدرسہ کی گاڑی پر سفر کرنا جائز نہیں۔ ہاں اگر گاڑی میں دو یا اس سے زیادہ عورتیں ہیں تو پھر چنداں حرج نہیں کیوں کہ اس وقت خلوت نہیں رہتی، لیکن اس کے لیے بھی درج ذیل دو شرائط ہیں:
٭ گاڑی کا ڈرائیور متدین ہو اور کسی فتنہ میں مبتلا ہونے سے بے خوف ہو۔
٭ وہ عورتیں اس کے ساتھ اتنی مسافت پر نہ جائیں جسے عرف عام میں سفر کہا جاتا ہو۔
ان شرائط کی موجودگی میں شہر کے اندر یا اس کے قرب و جوار میں دعوتی پروگرام منعقد کیا جا سکتا ہے جبکہ خواتین با حجاب اور عفت و حیا کو لازم پکڑنے والی ہوں۔ اس قدر احتیاط کے باوجود بھی خیر و برکت اسی میں ہے کہ اس سے بھی اجتناب کیا جائے۔ جیسا کہ حدیث میں ہے کہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ اعتکاف کرتے ہوئے مسجد میں تھے کہ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا آپ
|