زرعی زمین کی مسجد صاحب خانہ اور صاحب زمین کی ملکیت ہوتی ہے۔ اس کی خرید و فروخت بھی کی جا سکتی ہے۔ گھر اور زمین کی مساجد کی خرید و فروخت بھی جائز ہے، انہیں میراث میں تقسیم بھی کیا جا سکتا ہے اور حیض و جنابت کی حالت میں وہاں آنا جانا بھی جائز ہے۔
واضح رہے کہ اگر گھر کی مسجد میں نماز باجماعت پڑھی جائے تو وہاں صرف جماعت کا ثواب حاصل ہوگا، شرعی مسجد کی جماعت کا ثواب نہیں ملے گا۔ مذکورہ عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ معذور انسان کے لیے اس طرح کی گھریلو مساجد میں فرائض کی ادائیگی درست ہے۔ اگر وہ جماعت کی فضیلت حاصل کرنے کے لیے گھر میں کوئی جگہ مقرر کر لیتے ہیں جہاں معذوری کی حالت میں نماز باجماعت کا اہتمام ہو تو انہیں جماعت کا ثواب مل جائے گا اور ان پر شرعی مسجد سے غیر حاضر ہونے کا الزام عائد نہیں ہوگا۔ بہرحال معذور حضرات، بچے اور خواتین گھر کے کسی کمرے کو نماز کے لیے مخصوص کر لیتے ہیں تو اس کمرے پر شرعی مسجد کے احکام لاگو نہیں ہوں گے۔
مسجد نبوی میں نماز کا ثواب
سوال :مسجد نبوی میں نماز پڑھنے سے کتنی نمازوں کا ثواب ملتا ہے؟ بعض روایات میں پچاس ہزار نمازوں کا ذکر ہے، اس قسم کی روایات کی کیا حیثیت ہے؟
جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں نماز پڑھنا ایک ہزار نماز پڑھنے کے برابر ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
’’میری اس مسجد میں پڑھی گئی ایک نماز کا ثواب دیگر مساجد میں پڑھی گئی ایک ہزار نماز سے افضل ہے، سوائے مسجد حرام کے۔‘‘[1]
’’مسجد حرام میں نماز پڑھنا ایک لاکھ نماز سے بھی زیادہ فضیلت رکھتا ہے جیسا کہ دیگر احادیث میں اس کی صراحت ہے۔‘‘[2]
جس حدیث میں پچاس ہزار نمازوں کے برابر ثواب بتایا گیا ہے۔ یہ روایت سند کے اعتبار سے صحیح نہیں۔ کیوں کہ اس روایت میں ایک راوی ابوالخطاب دمشقی ہے جس کے حالات کا علم نہیں۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے تقریب میں اسے مجہول قرار دیا ہے اور امام ذہبی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ’’منکر جدا‘‘ کہا ہے۔[3]
بیٹھ کر نماز پڑھنا
سوال :ایک حادثہ میں میری ٹانگ ٹوٹ گئی، اس پر پلستر چڑھا دیا گیا ہے، اس بناء پر میں کھڑا نہیں ہو سکتا، اب میرے لیے نماز کے متعلق کیا حکم ہے؟
|