کیا جائے گا جو باپ نے مرض الموت میں بڑے بیٹے کو ہبہ کی۔ بہرحال باپ کو اپنی اولاد میں مساوات کرنے کا حکم ہے۔ یاد رہے کہ یہ مساوات مالی معاملات میں ہے، محبت، پیار اور ضروریات میں مساوات نہیں ہو سکتی۔ مثلاً کھانے پینے، پہننے، تعلیم اور نکاح کے اخراجات سب کے برابر نہیں ہو سکتے، یہ ضرورت کے مطابق ہوں گے، اسی طرح دلی تعلقات فرمانبردار اور اطاعت گزار کے ساتھ ہوں گے۔ اس میں بھی مساوات ناممکن ہے۔ واللہ اعلم!
خاوند کی اطاعت اور اس کی حدود
سوال: میری شادی کو ابھی چھ ماہ ہوئے ہیں، میں جب قرآن مجید کی تلاوت کرتی ہوں، تو میرا خاوند کہتا ہے کہ میرے ساتھ بیٹھ کر T.V دیکھو، انکار کرنے پر مجھے طلاق کی دھمکی دیتا ہے، ایسے حالات میں مجھے کیا کرنا چاہیے تاکہ اللہ کے ہاں مجھے باز پرس نہ ہو؟
جواب: اللہ تعالیٰ نے گھر میں خاوند کو بیوی کا حاکم بنایا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْ﴾[1]
’’مرد عورتوں پر حاکم ہیں، اس وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ایک کو دوسرے پر برتری دی ہے اور اس وجہ سے بھی کہ مرد حضرات اپنا مال خرچ کرتے ہیں۔‘‘
اس آیت کی روشنی میں بیوی کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے خاوند کی اطاعت اور فرمانبرداری کرے اور اس اطاعت کے لازم ہونے کے لیے اللہ تعالیٰ نے دو سبب بیان کیے ہیں:
٭ مردوں میں عائلی ذمہ داری نبھانے کی زیادہ قوت و قدرت ہے۔
٭ مرد، عورت کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا مکلف ہے۔
لیکن اس اطاعت میں دو چیزوں کا خیال رکھنا ہوگا:
٭ عورت کو خاوند کی اطاعت کرنے میں اللہ تعالیٰ سے اجرو ثواب ملے گا۔
٭ خاوند کی اطاعت کسی حرام یا نافرمانی کے کام میں نہیں ہوگی، کیوں کہ اللہ کی معصیت میں کسی بھی مخلوق کی اطاعت کی جاسکتی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں۔‘‘[2]
اس بناء پر اگر خاوند اپنی بیوی کو کوئی حرام کام کرنے کا کہتا ہے اور اس کے نہ کرنے پر طلاق کی دھمکی دیتا ہے تو اس صورت میں زیادتی اور ظلم ہے جو خاوند کے لیے جائز نہیں۔ اسے اچھے انداز سے سمجھایا جا سکتا ہے اور دلائل کے ساتھ حرام کام کے متعلق اسے خوف دلایا جا سکتا ہے لیکن افسوس کہ جب ہم نے خاوند سے اس سلسلہ میں رابطہ کیا تو اس نے وضاحت کی کہ میں اسے یہ کہتا ہوں کہ ’’پیغامT.V ہمارا چینل ہے، اس میں تجوید کے ساتھ قرآن سیکھنے کے پروگرام آتے ہیں۔ آپ اکیلی
|