ہیں۔ بہرحال یہ سب اپنے اپنے اندازے اور تخمینے ہیں، قابل وثوق بات یہی ہے کہ اونٹ میں سات کی شراکت حج وعمرہ کی ہدی میں ہے اور دس کی شراکت عام قربانی میں ہے۔ واللہ اعلم!
حاملہ جانور کی قربانی
سوال: ہمارے ہاں حاملہ (گابھن) جانور کی قربانی کو ناپسند کیا جاتا ہے، اس کی کیا بنیاد ہے؟ کتاب و سنت کی رو سے کیا ایسے جانور کو قربانی کے طور پر ذبح کیا جا سکتا ہے، جس کے پیٹ میں بچہ ہو؟ وضاحت کریں۔
جواب: حاملہ (گابھن) جانور کی قربانی جائز ہے کیوں کہ جانور کا حاملہ ہونا کوئی ایسا عیب نہیں کہ جس کی بناء پر قربانی کو ناجائز قرا ر دیا جائے۔ ایسا جانور اگر ذبح کیا جائے تو اس کے پیٹ سے برآمد ہونے والا بچہ اگر زندہ ہو تو اس کا مالک اگر چاہے تو اس بچے کو ذبح کر دے اور اگر چاہے تو ذبح نہ کرے بلکہ اسے زندہ رہنے دے۔ کیوں کہ قربانی کرنے والے نے بچے کی ماں کو قربانی کے لیے متعین کیا تھا، اس کے بچے کو نہیں۔ اس لیے قربانی کرنے والے کوا ختیار دیا جائے گا۔ ہاں اگر ذبح کرنے کے بعد جانور کے پیٹ سے مردہ بچہ برآمد ہو تو ذبح کیے بغیر اسے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔ کیوں کہ اس کی ماں کو ذبح کرنا ہی اس کو بچے کو کفایت کر جائے گا۔ اس سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’بچے کا ذبح کرنا، اس کی ماں کے ذبح کرنے سے ہے۔‘‘[1]
اس کی مزید وضاحت ایک روایت میں ہے، سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم نے عرض کیا، اللہ کے رسول! ہم کوئی اونٹنی، گائے یا بکری ذبح کرتے ہیں تو اس کے پیٹ سے بچہ نکل آتا ہے، کیا ہم اسے کھا لیں یا پھینک دیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اگر چاہو تو کھا لو، بلاشبہ اس کی ماں کا ذبح کرنا ہی اس کے لیے ذبح ہے۔‘‘[2]
ہاں اگر طبعی کراہت کی وجہ سے کوئی شخص اس کا گوشت نہ کھانا چاہے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں، بہرحال حاملہ جانور کو قربانی کے طور پر ذبح کیا جا سکتا ہے اور شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں۔ واللہ اعلم!
میت کی طرف سے قربانی
سوال: میں ہر سال اپنے مرحوم باپ کی طر ف سے قربانی کرتا ہوں، مجھے کچھ اہل علم حضرات نے کہا ہے کہ میت کی طرف سے مستقل قربانی صحیح نہیں۔ اس سلسلہ میں میری رہنمائی فرمائیں۔
جواب: میت کی طرف سے قربانی کرنے کے متعلق فقہاء کرام نے حسب ذیل مختلف صورتیں ذکر کی ہیں جن کی تفصیل حسب ذیل ہے:
٭ میت کو اپنی قربانی میں شریک کرنا، یہ بالاتفاق جائز ہے جیسا کہ بیٹا قربانی کرتے وقت اپنے مرحوم باپ کی نیت کرے
|