Maktaba Wahhabi

379 - 559
نہیں کرنا چاہیے کہ بندھن کا فیصلہ ان کی رضامندی سے کرنا چاہیے بلکہ شوہر دیدہ سے بالوضاحت مشورہ لیا جائے اور جہاں وہ عندیہ دے سرپرست کو چاہیے کہ وہیں اس کا نکاح کر دے بشرطیکہ وہاں کوئی شرعی رکاوٹ نہ ہو۔ اس سلسلہ میں درج ذیل حدیث بنیادی حیثیت رکھتی ہے کہ ’’ولی کے بغیر نکاح صحیح نہیں ہے۔‘‘[1] اس روایت کو متواتر تک کہا گیا ہے، اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرنے والے سیدنا ابو موسیٰ اشعری، سیدنا عبد اللہ بن عباس، سیدنا جابر بن عبد اللہ اور سیدنا ابوہریرہ و دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہیں۔ مذکورہ بالا حدیث جس میں شوہر دیدہ کو اپنی ذات کے متعلق زیادہ حق دار قرار دیا گیا ہے ہمارے رحجان کے مطابق اس کا درج ذیل مفہوم ہے: ٭ دور جاہلیت میں اگر کسی عورت کا خاوند فوت ہو جاتا تو اس کی بیوہ کو بھی ترکہ شمار کیاجاتا تھا۔ خاوند کے ورثاء اس پر اپنا حق رکھتے تھے کہ اسے بے نکاح رہنے دیتے یا اس کی مرضی کے بغیر جہاں چاہتے نکاح کر دیتے، قرآن کریم نے وضاحت کر کے اس رسم بد کا خاتمہ کیا ہے۔[2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی قرآن کریم میں بیان کردہ حکم کی تائید کرتے ہوئے فرمایا ہے: ’’شوہر دیدہ اپنی ذات کے متعلق اپنے سرپرست کی بہ نسبت زیادہ حق دار ہے۔‘‘ اس حدیث کا قطعاً یہ مفہوم نہیں ہے کہ سرپرست کی اجازت کے بغیر وہ از خود اپنا نکاح کر سکتی ہے۔ ٭ اس حدیث کا دوسرا مفہوم یہ ہے کہ خاوند کے انتخاب میں وہ خود مختار ہے، سرپرست کو چاہیے کہ وہ اس کے جذبات کی پاسداری کرے اور جہاں وہ عندیہ دے وہاں نکاح کر دے۔ بہرحال دین اسلام میں انتہائی توازن وا عتدال ہے، اس میں نہ تو سرپرست کو اختیار ہے کہ اپنی مرضی سے جہاں چاہے اس کا نکاح کر دے اور نہ ہی عورت مطلق العنان ہے کہ وہ اپنی مرضی سے جہاں چاہے شادی رچا لے، بلکہ سرپرست کو چاہیے کہ وہ اپنی زیردست کو اعتماد میں لے اور لڑکی کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے سرپرست کی عزت و ناموس کی پاسداری کرتے ہوئے اس کے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچائے۔ واللہ اعلم! مسلمان خاتون کا عیسائی مرد سے نکاح سوال: ہمارے آفس میں ایک عیسائی کلرک ہے، اس کا کہنا ہے کہ ایک مسلمان لڑکی مجھ سے نکاح کرنا چاہتی ہے اور میں نے نکاح کے بعد اس کے ہاتھوں مسلمان ہونے کا وعدہ کیا ہے، کیا ایسا کرنا میرے لیے جائز ہے؟ جواب: قرآن کریم کی صراحت کے مطابق ایک مسلمان مرد کا اہل کتاب عورت سے چند شرائط کے ساتھ نکاح ہو سکتا ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ الْمُحْصَنٰتُ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ﴾[3]
Flag Counter