ہے؛ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جب ابن آدم کسی آیت سجدہ کی تلاوت کرتا ہے اور پھر سجدہ کرتا ہے تو شیطان روتا اور دور ہو جاتا ہے اور کہتا ہے: ہائے میری ہلاکت! ابن آدم کو سجدے کا حکم ملا تو اس نے سجدہ کر لیا، اس لیے اسے جنت مل گئی اور مجھے سجدہ کا حکم دیا گیا تو میں نے انکار کر دیا، اس لیے مجھے جہنم میں ڈالا جائے گا۔‘‘[1]
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سجدہ تلاوت چھوڑ دینا کسی صورت میں مناسب نہیں۔ جب انسان آیت سجدہ پڑھے خواہ وہ زبانی پڑھے یا دیکھ کر، نمازکے اندر ہو یا باہر، ہر حالت میں اسے سجدہ تلاوت کرنا چاہیے۔ سجدہ اہم ضرور ہے لیکن اسے واجب نہیں کہا جا سکتا کیوں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ منبر پر سورۃ نحل کی تلاوت کی، حتی کہ سجدہ والی آیت کو پڑھا تو نیچے اترے اور سجدہ کیا، آپ کے ہمراہ لوگوں نے بھی سجدہ کیا، پھر اگلے جمعہ بھی سورۃ نحل تلاوت کی، جب آیت سجدہ تلاوت کی تو فرمانے لگے:
’’اے لوگو! ہم سجدہ پر مشتمل آیات کی تلاوت کرتے ہیں جس نے سجدہ کر لیا تو اس نے درست کام کیا اور جس نے سجدہ نہ کیا اس پر کوئی حرج نہیں اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سجدہ نہ کیا، مزید فرمایا: ’’بلاشبہ! اللہ تعالیٰ نے ہم پر سجدہ تلاوت فرض نہیں کیا بلکہ اسے ہماری صوابدید پر چھوڑا۔‘‘[2]
اس حدیث پر امام بخاری رحمہ اللہ نے بایں الفاظ عنوان قائم کیا ہے: اس شخص کا بیان جو کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سجدہ تلاوت واجب نہیں کیا ہے۔[3]
اس کے بعد آپ نے کچھ آثار بیان کیے ہیں، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ سجدہ تلاوت واجب نہیں۔ واضح رہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سورۃ نحل میں سجدہ نہ کرنے کا عمل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی موجودگی میں کیا لیکن کسی نے بھی ان کی تردید نہیں کی۔ اس کے علاوہ یہ بھی ثابت ہے کہ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے سورۃ نجم کی تلاوت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں کی پھر سجدہ تلاوت والی آیت بھی پڑھی لیکن آپ نے سجدہ نہ کیا، اگر سجدہ تلاوت واجب ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے سجدہ کرنے کا حکم دیتے۔ [4]
بہرحال آیت سجدہ کی تلاوت پر سجدہ کرنا اہم ہے لیکن ضروری نہیں۔ (واللہ اعلم)
غیر مسلم کے تحفے قبول کرنا
سوال: میرے پڑوس میں ایک عیسائی رہتا ہے اور وہ مجھے کبھی کبھار کوئی تحفہ دیتا ہے،ا سی طرح میں بھی رواداری کے طور پر اسے ہدیہ دے دیتا ہوں۔ ہمارا یہ عمل کتاب و سنت کی روشنی میں کیا حیثیت رکھتا ہے؟ وضاحت فرمائیں۔
جواب: تحفہ دینے اور لینے میں باہمی محبت پیدا ہوتی ہے، کفار و مشرکین سے ہمیں دلی محبت رکھنے سے منع کیا گیا ہے۔
|