٭ معاشرہ میں رہتے ہوئے اپنے ذاتی مفاد کے بجائے محض اللہ کی رضا اور عوام کی بھلائی کے لیے کام کیا جائے۔
محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مفہوم
سوال :شہادتین کے اقرار سے ایک کافر اسلام میں داخل ہوتا ہے، آپ اس بات کی وضاحت کریں کہ محمد رسول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی شہادت کا کیا مفہوم ہے اور اس کے کون سے تقاضے ہیں جنہیں پورا کرنا ایک مسلمان کے لیے ضروری ہے؟
جواب: شہادتین سے مراد یہ ہے کہ اس بات کی گواہی دی جائے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں، بلاشبہ یہ دونوں شہادتین اسلام کی چابی ہیں، ان کے بغیر اسلام میں داخل ہونا ممکن ہی نہیں۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مفہوم یہ ہے کہ تسلیم و رضا کے ساتھ دل کی گہرائی سے اس بات کا اقرار کیا جائے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے بندے اور تمام جن و انس کے لیے اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔ اس اقرار کا تقاضا یہ ہے کہ آپ کی بتائی ہوئی تمام چیزوں کو دل و جان سے تسلیم کیا جائے خواہ وہ ماضی کی اخبار ہوں یا مستقبل کے حوادث و واقعات۔ نیز آپ کی لائی ہوئی شریعت کی پیروی کرنا اور آپ کے فیصلوں پر راضی رہنا بھی اس میں شامل ہے۔ اس سلسلہ میں یہ عقیدہ بھی ضروری ہے کہ آپ کی اطاعت دراصل اللہ کی اطاعت ہے اور آپ کی نافرمانی، اللہ تعالیٰ کی نافرمانی ہے اور اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس وقت تک اپنے پاس نہیں بلایا جب تک آپ نے اپنی امت کو اس روشن راستہ سے آگاہ نہیں کر دیا۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو ہر اس وصف سے متصف فرمایا جو ادائے رسالت اور تبلیغ دین کے لیے ضروری تھا۔ اس وضاحت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ درج ذیل دو کاموں سے ’’محمد رسول اللہ‘‘ کی گواہی کالعدم ہو سکتی ہے:
٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی کو ہدف تنقید بنانا، اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے صدق و امانت اور عفت و عصمت کے متعلق حرف گیری کرنا یا آپ کی ذات عالی صفات کے ساتھ کسی بھی پہلو سے استہزء و تمسخر کرنا یا آپ کو گالی دینا، برا بھلا کہنا اور آپ کی ذات پر کسی بھی پہلو سے اعتراض کرنا اس میں شامل ہے۔
٭ آپ کی لائی ہوئی شریعت کے کسی حصے کا انکار کرنا یا اس پر طعن کرنا، اس میں ہر اس چیز کا انکار شامل ہے جس کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے۔ مثلاً قیامت کے دن، حساب و کتاب، میزان و صراط اور جنت و دوزخ وغیرہ جن کا تعلق امور مغیبات سے ہے۔ فرضیت نماز کو نہ ماننا، ادائیگی زکوٰۃ کو تسلیم نہ کرنا، چوری اور زنا کی حرمت سے انکار کرنا وغیرہ تمام امور اسی قسم میں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس شہادت پر کاربند رہنے کی توفیق دے۔
ستارے اور مستقبل
سوال :کیا برج اور ستارے ہماری زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں؟ کیا ان کے ذریعے مستقبل کی باتیں معلوم کی جا سکتی ہیں؟ آج کل اخبارات میں جو بڑے بڑے اشتہارات آتے ہیں ’’جو چاہو پوچھو‘‘ اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ قرآن
|