ان آیات کے نزول کے بعد حضرت حذیفہ کی بیوی سہلہ بنت سہیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا یا رسول اللہ! سالم کو ہم نے اپنے بچوں کی طرح پالا ہے وہ ہمارے ہاں گھر میں رہا کرتا تھا اور مجھے گھریلو لباس میں دیکھا کرتا تھا اب اِس کے متعلق قرآنی آیات نازل ہوئی ہیں۔ ہمارے لیے مسئلہ بنا ہوا ہے، رسول اللہ رحمہ اللہ نے فرمایا: تم اسے پانچ مرتبہ دودھ پلا دو وہ تمہاری اولاد کی طرح ہو جائے گا۔[1]
صورت مسؤلہ میں بھی اسی طرح کا پیچیدہ مسئلہ ہے، چاہیے تھا کہ اسے دودھ پلا کر اپنا رضاعی بیٹا لیا جاتا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ ایسے حالات میں شریعت کا ضابطہ یہ ہے: خاوند کا بھتیجا جب بالغ ہو جائے تو بیوی کو اس سے پردہ کرنا ہوگا، اسی طرح خاوند کی بیوی کو بھی اس سے پردہ کرنا ہوگا، اس کے گھر میں رہنے سے کئی ایک دوسری مسائل بھی بن سکتے ہیں۔ اب اس کا حل یہ ہے کہ کسی بیٹی کے ساتھ اس کا نکاح کر دیا جائے اور ان کے لیے الگ کسی مکان میں رہنے کا بندوبست کر دیا جائے، اس کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)
ایک معاشرتی برائی
سوال: ہمارے ہاں کچھ خاندان ایسے ہیں، جو اپنی بیٹیوں کو غیر محرم مردوں کے سامنے جانے، ان سے بات چیت کرنے کی اجازت دیتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہمارے دل صاف ہیں، شرم و حیا تو دل میں ہوتا ہے، اس قسم کے کردار کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
جواب: شریعت میں ایسا کرنا سخت منع ہے، جس خاندان میں یہ رواج ہے کہ ان کی عورتیں غیر محرم مردوں کے ساتھ کھلے عام بات کرتی ہیں، انہیں اس اقدام سے باز رہنا چاہیے، غیر محرم مردوں کے سامنے اپنے بدن یا کپڑوں کی نمائش کسی صورت میں جائز نہیں۔ قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ يَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ يَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا يُبْدِيْنَ زِيْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ﴾[2]
’’آپ مسلمان خواتین سے کہہ دیں، کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں، نیز اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں، سوائے اس کے جو ظاہر ہو۔‘‘
اس آیت کا تقاضا ہے کہ عورت کسی بھی غیر محرم کے سامنے اپنی زینت کو ظاہر نہیں کر سکتی۔ باقی رہا دلوں کی صفائی کا معاملہ تو اس کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ اِذَا سَاَلْتُمُوْهُنَّ مَتَاعًا فَسَٔلُوْهُنَّ مِنْ وَّرَآءِ حِجَابٍ ذٰلِكُمْ اَطْهَرُ لِقُلُوْبِكُمْ وَ قُلُوْبِهِنَّ ﴾[3]
’’جب تم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں سے کوئی چیز طلب کرو تو پردے کے پیچھے سے طلب کرو،تمہارے اور ان کے
|