ان تمام احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز عشاء کے بعد سونے سے پہلے نماز وتر پڑھنا جائز ہے، اگر کوئی شخص نماز فجر سے پہلے بیدار ہو جائے تو دو، دو رکعت کر کے مزید نوافل پڑ سکتا ہے مگر وتر دوبارہ نہ پڑھے۔ واللہ اعلم
فجر کی نماز سے پہلے تحیۃ المسجد پڑھنا
سوال :ایک آدمی گھر سے نماز فجر کی دو سنتیں پڑھ کر آتا ہے، جب وہ مسجد میں آتا ہے تو کیا وہ بیٹھ جائے یا تحیۃ المسجد کی دو رکعت پڑھ کر بیٹھے، اس سلسلہ میں قرآن وحدیث میں کیا ہدایات وارد ہیں؟
جواب: جب فجر طلوع ہو جائے تو نماز فجر کی دو سنتوں کے علاوہ کوئی نماز پڑھنا جائز نہیں۔ چنانچہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’فجر کے بعد دو رکعات کے علاوہ کوئی نماز نہیں۔‘‘[1]
یہ روایت بیان کرنے کے بعد امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس امر پر اہل علم کا اجماع ہے کہ کوئی شخص طلوع فجر کے بعد نماز فجر کی دو سنتوں کے علاوہ کوئی نماز نہ پڑھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل مبارک بھی یہی تھا کہ اذان فجر کے بعد نماز فجر کی دو سنت ادا کرتے تھے جیسا کہ سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے:
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر طلوع ہوتی تو ہلکی سی دو رکعت ہی پڑھتے تھے۔[2]
ان روایات کا تقاضا ہے کہ اذان فجر کے بعد دو سنتوں کے علاوہ عمومی نوافل نہ پڑھے جائیں، لیکن تحیۃ المسجد ادا کرنے کے بارے میں بہت تاکیدی حکم آیا ہے۔ سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جب تم میں سے کوئی ایک مسجد میں آئے تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعات پڑھے۔‘‘[3]
اگرچہ تحیۃ المسجد فرض نہیں جیسا کہ دیگر متعدد روایات سے معلوم ہوتا ہے تاہم اگر کوئی گھر سے فجر کی دو سنت پڑھ کر آئے تو مسجد میں داخل ہونے کے بعد بیٹھنے سے پہلے دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھ سکتا ہے۔ اگرچہ ان کا پڑھنا ضروری نہیں تاہم مسجد کے احترام کا تقاضا ہے کہ وہ دو رکعت پڑھ کر بیٹھے یا وہ نماز کے انتظار میں کھڑا رہے۔ واللہ اعلم
مندر کی جگہ مسجد بنانا
سوال :ہمارے ہاں سندھ کے علاقہ میں ایک قدیم مندر ہے جو بالکل متروک ہوچکا ہے، ہم اسے خرید کر وہاں مسجد بنانا چاہتے ہیں۔ کیا شرعی طور پر ایسا کرنا جائز ہے؟ اس سلسلہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔
جواب: اگر غیر مسلم قوم کی عبادت گاہیں متروک ہوچکی ہوں تو وہاں مسجد بنانے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔ اسی طرح عیسائیوں کا گرجا گھر، یہودیوں کا صومعہ، ہندوؤں کا مندر، سکھوں کا گردوارہ، مشرکین کا بت خانہ، آتش پرستوں کا آتش کدہ
|