سکتی ہے۔ خاوند کو شرعی طور پر کوئی حق نہیں کہ وہ اس کے مال پر زبردستی قبضہ کر لے یا وہ مشترکہ اکاؤنٹ میں رکھنے پر مجبور کرے۔ا لبتہ عورت کے اخلاق کریمانہ سے امید کرنا چاہیے کہ وہ اپنے غریب خاوند کے ساتھ دست تعاون بڑھائے اور گھر کے اخراجات میں اپنا حصہ ڈالے، اس سے گھر کا نظام بھی خوش اسلوبی سے چلے گا او رباہمی تعلقات بھی مضبوط ہوں گے، پھر بچوں پر بھی اس کا خوشگوار اثر ہوگا۔ واللہ اعلم!
ہر خواب قابل تعبیر نہیں ہوتا
سوال: میں نے خواب دیکھا کہ مجھے دو آدمی اس طرح نچوڑ رہے ہیں جس طرح گیلے کپڑے کو نچوڑا جاتا ہے اور مجھ سے خون ٹپکتا ہے، جب میں نے یہ خواب دیکھا تو مارے ڈر کے میری آنکھ کھل گی، میں بہت پریشان ہوں، اس خواب کی کیا تعبیر ہے؟
جواب: قارئین کرام! ہم اس بات کی وضاحت کر دینا چاہتے ہیں کہ ہمارا یہ کالم خوابوں کی تعبیر کے لیے نہیں اور نہ ہی ہمیں اس سلسلہ میں کوئی تجربہ ہے۔ خوابوں کی تعبیر مستقل ایک فن ہے، جس کے لیے بہت محنت اور مطالعہ کی ضرورت ہے۔ جبکہ ہمارے پاس اتنا وقت نہیں بلکہ ہم نے یہ کالم صرف دینی رہنمائی کے لیے شروع کیا ہے، اس لیے دینی رہنمائی کے لیے ہم سے رابطہ کیا جائے۔
اس وضاحت کے بعد گزارش ہے کہ خواب سے ہر انسان کو واسطہ پڑتا ہے، اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو خوشخبری اور بشارت دینے کے لیے خوابوں کا سلسلہ جاری فرمایا ہے۔ بعض اوقات کہ خواب تنبیہ اور خبردار کرنے کے لیے بھی آتے ہیں تاکہ انسان آئندہ آنے والی آزمائش میں پورا اترنے کے لیے خود کو تیار کرے۔ بعض خواب ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی کوئی تعبیر نہیں ہوتی اور وہ شیطان کے طرف سے محض ڈرانے اور پریشان کرنے کے لیے ہوتے ہیں۔ یہ حقیقت اپنی جگہ اٹل ہے کہ بسا اوقات خوابوں کے آنے میں انسان کے مزاج کا بھی دخل ہوتا ہے۔ انسان، چار اخلاط سے مرکب ہے، یعنی خون، بلغم، صفراء اور سوداء میں سے کسی کا غلبہ ہو جائے تو مختلف خوابوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، ایسے خوابوں کی کوئی تعبیر نہیں ہوتی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ خواب تین طرح کے ہوتے ہیں:
٭ اچھے خواب، اللہ کی طر ف سے خوشخبری اور بشارت کے حامل ہوتے ہیں۔
٭ شیطانی خواب، جو انسان کی پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔
٭ خیالات کا عکس وہی خواب میں نظر آ جاتا ہے۔[1]
خواب کی آخری دو اقسام قابل تعبیر نہیں ہیں، انسان کو خواہ مخواہ اس قسم کے خواب دیکھ کر پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ ہمارے رحجان کے مطابق سوا ل میں بیان کردہ خواب شیطانی ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص نے عرض کیا، میں نے
|