ایک جذباتی مسئلہ بنانے کے بجائے اس امتناعی حکم پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔
مسجد میں نماز جنازہ
سوال: کیا مسجد میں نماز جنازہ پڑھی جا سکتی ہے،کچھ لوگ اس امر کا انکار کرتے ہیں، اس کی کیا وجہ ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں۔
جواب: مسجد میں نماز جنازہ کی ادائیگی جائز ہے۔ لیکن افضل یہ ہے کہ مسجد سے باہر جنازہ گاہ میں جنازے کی نماز ادا کی جائے کیوں کہ اکثر و پیشتر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں نماز جنازہ مسجد سے باہر جناز گاہ میں پڑھی جاتی تھی۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے اس سلسلہ میں ایک عنواں بایں الفاظ قائم کیا ہے:
’’جناز گاہ اور مسجد میں دونوں جگہ جنازہ ادا کرنا درست ہے۔‘‘[1]
امام بخاری رحمہ اللہ کے نزدیک جنازگاہ اور مسجد دونوں کا حکم ایک ہے۔
چنانچہ جنازگاہ میں جنازہ پڑھنے کی صراحت موجود ہے لہٰذا مسجد میں بھی اس کی ادائیگی صحیح ہے۔[2]
اس کے علاوہ احادیث میں اس امر کی بھی صراحت ہے کہ مسجد میں جنازہ پڑھا جا سکتا ہے جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے فرمایا:
’’اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیضاء کے دونوں بیٹوں کی نماز جنازہ مسجد میں ادا کی تھی۔‘‘[3]
امام ابو داؤد رحمہ اللہ نے اس حدیث پر بایں الفاظ عنوان قائم کیا ہے:
((باب الصلاۃ علی الجنازۃ فی المسجد))
’’مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا درست ہے۔‘‘[4]
اس حدیث میں ان لوگوں کی تردید ہے جو میت کو ناپاک کہتے ہیں یا جو اوہام کا شکار ہو جاتے ہیں کہ مبادا اس سے کوئی آلائش نکل آئے، اس لیے ان کے نزدیک مسجد میں جنازہ جائز نہیں ہے۔ یہ ان کا گمان ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا ثابت ہے جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث میں ذکر ہوا ہے، اس کے علاوہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جس نے کسی میت کا جنازہ مسجد میں ادا کیا تو اس پر کوئی گناہ نہیں۔‘‘[5]
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے مصنف ابن ابی شیبہ کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ کی نماز
|