اس روایت میں ایک راوی سعید بن ابی عمرو مدلس ہے اور وہ عن سے بیان کرتا ہے۔ اس کے استاد قتادہ بھی مدلس ہیں، انہوں نے اپنے استاد سے تصریح سماع نہیں کی۔
٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کندھوں کے برابر ہاتھ اٹھاتے جب نماز شروع کرتے، جب رکوع کرتے اور جب سجدے میں جاتے۔[1]
اس روایت کو اسماعیل بن عیاش الحمصی نے عبدالرحمن بن ہرمز الاعرج سے روایت کیا ہے اور اسماعیل بن عیاش کی روایت غیر متابعین سے ضعیف ہوتی ہے جیسا کہ اہل علم جانتے ہیں۔
٭ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ کے وقت اور سجدے میں جاتے وقت رفع الیدین کرتے تھے۔[2]
اس روایت کے ضعیف ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ خود ان کی صراحت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدوں میں رفع الیدین نہیں کرتے تھے، جیسا کہ صحیح بخاری کا حوالہ پہلے گزر چکا ہے۔
٭ سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع اور سجدے میں رفع الیدین کیا کرتے تھے۔[3]
اس کی سند میں حمید الطویل ایک راوی مدلس ہے جو صیغہ عن سے بیان کرتا ہے۔ اس بناء پر یہ روایت قابل استدلال نہیں۔ اس کے علاوہ اس میں ایک راوی عبدالوہاب الثقفی ہے جسے عمر کے آخری حصہ میں اختلاط ہوگیا تھا، بہرحال اس قسم کی جملہ روایات ضعیف ہیں۔ جبکہ ان کے مقابلے میں صحیح بخاری کی روایت صحیح ترین ہے جس میں سجدے کے رفع الیدین کی نفی آئی ہے۔ اس صحیح روایت کو چھوڑ کر ضعیف یا کم از کم متنازعہ روایات پر عمل کرنا دانش مندی نہیں ہے۔
اگرچہ ہمارے ہاں کچھ اہل علم نے سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے مروی روایت کی سند کو جید کہا ہے اور کبھی کبھار اس پر عمل کرنے کو جائز قرار دیا ہے تاکہ دونوں قسم کی احادیث پر عمل ہو جائے لیکن ہمارے رجحان کے مطابق یہ روایت بھی قابل حجت نہیں ہے۔ واللہ اعلم
مسبوق کے لیے امام کی اقتداء
سوال :ایک امام ظہر کی نماز پڑھا رہا ہے، اس نے تیسری رکعت میں سلام پھیر دیا، یاد دلانے پر اس نے رکعت مکمل کی اور سجدہ سہو کر لیا، اب جو نمازی دوسری یا تیسری رکعت میں ملے ہیں وہ کیا امام کے ساتھ رکعت پڑھیں گے؟ یا اپنی الگ نماز مکمل کریں گے؟ کیوں کہ امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہ کھڑے ہوگئے اور اپنی فوت شدہ رکعات شروع کر چکے ہیں۔ رہنمائی فرمائیں۔
|