کیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ولیمہ نکاح کے اگلے دن کیا تھا جیسا کہ حدیث میں اس کی صراحت ہے۔[1]
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ منکوحہ کو گھر لانے کے بعد دعوت ولیمہ کی جائے لیکن اس کے لیے میاں بیوی کا ملاپ شرط نہیں۔ واللہ اعلم!
کیا شادی غربت کا علاج ہے؟
سوال: ہمارے ہاں واعظین ایک حدیث بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے فاقہ کی شکایت کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے شادی کرنے کا حکم دیا۔ کیا واقعی شادی کرنے سے غربت دور ہو جاتی ہے؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ روایت سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔[2]
لیکن یہ روایت محدثین کرام کے قائم کردہ معیار صحت پر پوری نہیں اترتی، کیوں کہ اس کی سند میں ایک راوی ابو عثمان سعید بن محمد بن ابو موسیٰ المدنی ہے۔ حافظ ابن جوزی نے اس راوی کو کتاب الضعفاء والمتروکین میں ذکر کیاہے۔ [3] حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اس روایت کو ذکر کرنے کے بعد لکھا ہے: ’’اس حدیث کی کوئی حیثیت نہیں۔‘‘[4]
بہرحال جمہور محدثین نے اس روایت پر جرح کی ہے لہٰذا یہ روایت مردود ہے، البتہ قرآن مجید میں اس امر کا اشارہ ضرور ملتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَ اَنْكِحُوا الْاَيَامٰى مِنْكُمْ وَ الصّٰلِحِيْنَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَ اِمَآىِٕكُمْ اِنْ يَّكُوْنُوْا فُقَرَآءَ يُغْنِهِمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِه﴾[5]
’’تم میں سے جو لوگ مجرد ہیں ان کے نکاح کر دو اور اپنے لونڈی، غلاموں کے بھی جو نکاح کے قابل ہوں، اگر وہ محتاج ہیں تو اللہ تعالیٰ اپنی مہربانی سے انہیں غنی کر دے گا۔‘‘
لیکن اس کا قطعاً مطلب یہ نہیں کہ جو بھی محتاج شادی کرے گا تو شادی کے بعد وہ مال دار ہو جائے گا، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ بسا اوقات انسان نکاح کے بعد احساس ذمہ داری کی وجہ سے پوری طرح محنت کرنے لگتا ہے جو پہلے نہیں کرتا۔ بعض اوقات بیوی کسب معاش کے سلسلہ میں اس کی معاون بن جاتی ہے، کبھی بیوی کے والدین اس سلسلہ میں اس کا ہاتھ بٹاتے ہیں، کبھی مرد کے لیے کمائی کی ایسی راہیں کھل جاتی ہیں جس کا پہلے وہم و گمان نہیں ہوتا۔ گویا پیدا ہونے والے بچے اپنا رزق اپنے ساتھ لاتے ہیں جس کا ذریعہ ان کا والد بنتا ہے۔
بہرحال یہ خیال سراسر غلط ہے کہ شادی کرتے ہی انسان مالدار ہو جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں ایک روایت بھی بیان کی جاتی ہے جس کی تردید انتہائی ضروری ہے کیوں کہ یہ بے اصل اور خود ساختہ ہے۔ اس روایت کا مفہوم یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے
|